رول دیکھے بغیر فلم سائن نہیں کرتی جدید سنیما کا انڈسٹری بحالی میں اہم کردار ہے مہوش حیات
پاکستانی فلم بین آرٹ، کمرشل سمیت ہرموضوع پر بننے والی فلم کو پسند کررہے ہیں،کامیڈی اورمیوزیکل فلمیں زیادہ بننی چاہئیں
PARIS:
ہلکی پھلکی کامیڈی اور میوزیکل فلمیںزیادہ بننی چاہئیں، پروجیکٹ سائن کرنے سے پہلے اپنا کردار دیکھتی ہوں۔
جدید سینما نے بھی لوکل فلم انڈسٹری کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ماڈل واداکارہ مہوش حیات نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں فلم ایک پراڈکٹ بن گئی ہے ،جس کی کامیاب پبلسٹی کے بغیر اچھے نتائج حاصل نہیں ہوتے۔اسی لیے فلم میکر نمائش سے قبل تشہیری مہم پر بھرپور محنت کرتے ہیں جس میں فلم کے پروڈیوسر ، ڈائریکٹر سمیت کاسٹ میں شامل فنکار ملک کے علاوہ بیرون ممالک میں پروموشن کے لیے جاتے ہیں ۔ماضی میں فلم کے لیے ریڈیو اور اخبارات کے اشتہارات ، شاہراہوں پر لگے پوسٹر ہی کافی ہوتے تھے۔
اس دور میں لوگوں کے پاس ٹی وی، ریڈیو کے علاوہ فلم ہی دوسری بڑی تفریح تھی ،مگر اب حالات کافی بدل چکے ہیں ۔سیٹلائٹس چینلز اور انٹرنیٹ کی صورت میں تفریح کے بے شمار مواقع میسر ہیں ۔فلم کی مقبولیت میں کمی نہیں بلکہ جدید سنی پلیکس سینما کے باعث بڑھ گئی ہے۔ پاکستان میں لوکل فلم کی کامیابی میں اس جدید سینما کا بڑا اہم رول ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پاکستانی فلم بین آرٹ ، کمرشل سمیت ہر موضوع پر بننے والی فلم کو پسند کر رہے ہیں ، مگر کامیڈی اور میوزیکل فلمیں زیادہ بننا چاہیئں۔
''جوانی پھر نہیں آنی'' کامیڈی فلم تھی جس کو پاکستان سمیت بیرون ممالک بھی بے حد پسند کیا گیا ، سننے میں آرہا ہے ہمایوں سعید اس کا سیکوئل بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں،جس کا حصہ بن کر مجھے خوشی ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ''ایکٹر ان لاء'' ایک اچھی فلم ہے جس کی کاسٹ میں بالی وڈ اسٹار اوم پوری بھی شامل ہیں ، یہ میرے کیرئیر کی بہترین فلموں میں سے ایک ہوگی۔
ہلکی پھلکی کامیڈی اور میوزیکل فلمیںزیادہ بننی چاہئیں، پروجیکٹ سائن کرنے سے پہلے اپنا کردار دیکھتی ہوں۔
جدید سینما نے بھی لوکل فلم انڈسٹری کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ماڈل واداکارہ مہوش حیات نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں فلم ایک پراڈکٹ بن گئی ہے ،جس کی کامیاب پبلسٹی کے بغیر اچھے نتائج حاصل نہیں ہوتے۔اسی لیے فلم میکر نمائش سے قبل تشہیری مہم پر بھرپور محنت کرتے ہیں جس میں فلم کے پروڈیوسر ، ڈائریکٹر سمیت کاسٹ میں شامل فنکار ملک کے علاوہ بیرون ممالک میں پروموشن کے لیے جاتے ہیں ۔ماضی میں فلم کے لیے ریڈیو اور اخبارات کے اشتہارات ، شاہراہوں پر لگے پوسٹر ہی کافی ہوتے تھے۔
اس دور میں لوگوں کے پاس ٹی وی، ریڈیو کے علاوہ فلم ہی دوسری بڑی تفریح تھی ،مگر اب حالات کافی بدل چکے ہیں ۔سیٹلائٹس چینلز اور انٹرنیٹ کی صورت میں تفریح کے بے شمار مواقع میسر ہیں ۔فلم کی مقبولیت میں کمی نہیں بلکہ جدید سنی پلیکس سینما کے باعث بڑھ گئی ہے۔ پاکستان میں لوکل فلم کی کامیابی میں اس جدید سینما کا بڑا اہم رول ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پاکستانی فلم بین آرٹ ، کمرشل سمیت ہر موضوع پر بننے والی فلم کو پسند کر رہے ہیں ، مگر کامیڈی اور میوزیکل فلمیں زیادہ بننا چاہیئں۔
''جوانی پھر نہیں آنی'' کامیڈی فلم تھی جس کو پاکستان سمیت بیرون ممالک بھی بے حد پسند کیا گیا ، سننے میں آرہا ہے ہمایوں سعید اس کا سیکوئل بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں،جس کا حصہ بن کر مجھے خوشی ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ''ایکٹر ان لاء'' ایک اچھی فلم ہے جس کی کاسٹ میں بالی وڈ اسٹار اوم پوری بھی شامل ہیں ، یہ میرے کیرئیر کی بہترین فلموں میں سے ایک ہوگی۔