سائبرحملے ایران کے میزائل حملوں سے بڑا خطرہ ہیں امریکا
میزائل ڈیفنس ایجنسی ان تمام خفیہ اوراعلانیہ سائبرگروپوں کی مانیٹرنگ کررہی ہے، ایڈمرل جیمزسیرینگ
امریکا نے میزائل ڈیفنس اوردیگر اداروں پرہونے والے تازہ سائبرحملوں پرگہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ سائبرحملے ایران اور شمالی کوریاکے بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔
غیرملکی خبررساں اداروں کے مطابق امریکی میزائل ڈیفنس ایجنسی کے ڈائریکٹر ایڈمرل جیمزسیرینگ نے کانگرنس کی مسلح افواج سے متعلق ذیلی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح ایران اور شمالی کوریا کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل دنیا کے لیے خطرہ ہیں۔ اسی طرح سائبر حملے بھی امریکا اوردنیا بھرکے لیے ایک بڑاخطرہ ہیں۔انھوں نے کہاکہ اس میں شبہ نہیں کہ میزائل ڈیفنس ایجنسی نے سائبرحملوں کے تدارک کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں مگرمحکمہ دفاع کے بعض کنٹریکٹرزکی کمزوریوں سے تشویش کاپہلواب بھی موجودہے۔
ایڈمرل جیمزسیرینگ کاکہنا تھا کہ میزائل ڈیفنس ایجنسی ان تمام خفیہ اوراعلانیہ سائبرگروپوں کی مانیٹرنگ کررہی ہے مگرپبلک سیکٹرمیں کنٹریکٹرکی جانب سے رہ جانے والی خامیوں سے سائبر حملوں کاخوف اپنی جگہ پرقائم ہے کیونکہ سائبر کرائم میں ملوث گروپ خفیہ معلومات چوری کرنے کے بعد امریکا کے میزائل ڈیفنس سسٹم کونقصان پہنچا سکتے ہیں۔
غیرملکی خبررساں اداروں کے مطابق امریکی میزائل ڈیفنس ایجنسی کے ڈائریکٹر ایڈمرل جیمزسیرینگ نے کانگرنس کی مسلح افواج سے متعلق ذیلی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح ایران اور شمالی کوریا کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل دنیا کے لیے خطرہ ہیں۔ اسی طرح سائبر حملے بھی امریکا اوردنیا بھرکے لیے ایک بڑاخطرہ ہیں۔انھوں نے کہاکہ اس میں شبہ نہیں کہ میزائل ڈیفنس ایجنسی نے سائبرحملوں کے تدارک کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں مگرمحکمہ دفاع کے بعض کنٹریکٹرزکی کمزوریوں سے تشویش کاپہلواب بھی موجودہے۔
ایڈمرل جیمزسیرینگ کاکہنا تھا کہ میزائل ڈیفنس ایجنسی ان تمام خفیہ اوراعلانیہ سائبرگروپوں کی مانیٹرنگ کررہی ہے مگرپبلک سیکٹرمیں کنٹریکٹرکی جانب سے رہ جانے والی خامیوں سے سائبر حملوں کاخوف اپنی جگہ پرقائم ہے کیونکہ سائبر کرائم میں ملوث گروپ خفیہ معلومات چوری کرنے کے بعد امریکا کے میزائل ڈیفنس سسٹم کونقصان پہنچا سکتے ہیں۔