افغانستان میں بمباری اورجھڑپوں میں 70 شدت پسند ہلاک قندوزپرطالبان کا حملہ ناکام

70 سے زائد فضائی حملوں میں داعش کا ایک ٹریننگ کیمپ بھی تباہ کردیا گیا

 قندوزلڑائی میں 30 طالبان ہلاک،حقانی نیٹ ورک کے ہتھیاروں کا گودام برآمد،بظاہرداعش افغانستان میں اپنی گرفت کھو رہی ہے،ترجمان اتحادی افواج بریگیڈیئرجنرل چارلس کلیولینڈ فوٹو: رائٹرز/فائل

افغانستان میں بمباری اور سکیورٹی فورسز سے جھڑپوں میں داعش کے40 اور طالبان کے 30 شدت پسند ہلاک ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق افغان اور امریکی فوج نے صوبہ ننگرہار میں مشترکہ فضائی آپریشن میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں 40 جنگجو ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ننگرہار میں داعش کے ٹھکانوں پر 70 سے زائد فضائی حملے کیے گئے جس میںداعش کا ایک ٹریننگ کیمپ بھی تباہ کردیا گیا۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان جنرل دولت وزیری کے مطابق یہ فضائی کارروائی صوبہ ننگرہار کے ضلع آچن میں کی گئی۔ان کے بقول بمباری میں 40 شدت پسند ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ مرنے والے زیادہ تر غیرملکی تھے۔ صوبے ننگرہار میں داعش کے جنگجوؤں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس تنظیم میں طالبان سے منحرف ہونے والے شامل ہو رہے ہیں۔


اے ایف پی کے مطابق افغان فورسز نے قندوز شہر پرطالبان کا حملہ پسپا کردیا ہے۔ پچھلے سال طالبان نے قندوز شہر پرمختصروقت کے لیے قبضہ کرلیا تھا۔جھڑپیں قندوزشہر کے ارد گرد اورصوبہ کے 6 اضلاع میں ہوئیں۔جھڑپوں میں 30طالبان ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق کچھ مقامات پرلڑائی اب بھی جاری ہے۔ طالبان ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کے اہلکارضلع سے بھاگ گئے ہیں۔ آن لائن کے مطابق افغان سیکیورٹی فورسز نے ملک کے مشرقی حصے میں حقانی ہتھیاروں کا گودام برآمد کر لیا ہے۔

افغان نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ صوبہ لوگر کے اضلاع خیوشی اور آذرا میں سیکیورٹی فورسز نے مختلف آپریشنز کے دوران ہتھیاروں کی 3کھیپیں برآمد کی ہیں جو حقانی نیٹ ورک کی تھیں۔ ادھرافغانستان میں بین الاقوامی اتحادی افواج کے ترجمان بریگیڈیئرجنرل چارلس کلیولینڈ کاکہناہے کہ بظاہرداعش افغانستان میں اپنی گرفت کھورہا ہے۔پینٹاگان میں صحافیوں سے وڈیولنک کے ذریعے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ہمارا خیال ہے کہ ہم نے افغانستان میں داعش کی موجودگی کوقابل ذکرحد تک کم کیا ہے۔امریکی فوج کے اندازوں کے مطابق افغانستان میں داعش کے تقریباً ایک ہزارسے3 ہزارجنگجو موجود ہیں، تاہم کلیولینڈ کا کہنا تھا کہ اصل تعداد شاید اس سے بھی کم ہو۔
Load Next Story