افغانستان انضمام کو ’چھیننے‘ پر پی سی بی سے ناراض
سابق کپتان جب تبلیغ میں مصروف تھے توبورڈ ان کو نہیں پوچھتا تھا،نسیم دانش
FAISALABAD:
افغانستان انضمام الحق کو 'چھیننے' پر پاکستان کرکٹ بورڈ سے ناراض ہوگیا، اے سی بی کے صدر نسیم دانش کہتے ہیں کہ سابق کپتان جب تبلیغ میں مصروف تھے تو پی سی بی ان کو نہیں پوچھتا تھا، افغان ٹیم کی کامیابی سے شہرت ملی تو یاد آگئے، اب ہیڈ کوچ کیلیے پہلی ترجیح بھارت کو دی جائے گی، بات نہ بنی تو ہم پاکستانی سپر اسٹار یونس خان کی خدمات حاصل کرسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی درخواست پر اپنے ہیڈ کوچ مصباح الحق کو معاہدے کی قید سے آزاد تو کردیا مگر اس بات پر خوش بھی نہیں ہے، اس کا افغان کرکٹ بورڈ کے سربراہ نسیم دانش نے ایک انٹرویو میں برملا اظہار بھی کردیا، انھوں نے کہا کہ جو کچھ ہوا ہمیں اس پر کافی مایوسی ہے، جب انضمام الحق اپنے ملک میں تبلیغ میں مصروف تھے تب کبھی پی سی بی نے سنجیدگی سے ان کی خدمات حاصل کرنے کے بارے میں سوچا تک نہیں لیکن جب وہ افغان ٹیم کی کامیابیوں سے مشہور ہوگئے تو انھیں ملازمت دے دی، بہرحال ہم نے انضمام کا استعفیٰ اتوار کو ہی منظور کرلیا اور انھیں معاہدے کے اختتام سے قبل ہی رخصت ہونے کی اجازت دے دی ہے۔
اب ہم ہیڈ کوچ کی جاب کیلیے اشتہار دینے والے ہیں، ہماری پہلی ترجیح بھارتی کوچ ہے، ہم کسی بڑے نام کی خدمات چاہتے ہیں جو ہماری کرکٹ کو مزید آگے لے جاسکے۔ واضح رہے کہ منوج پربھاکر کا افغان ٹیم کے ساتھ بولنگ کوچ کا کنٹریکٹ حال ہی میں ختم ہوا اور انھیں ہیڈ کوچ کی پیشکش دی جا سکتی ہے، نسیم دانش نے کہاکہ سری دھر سری رام بھی ہمارے ذہن میں تھے مگر ان کی خدمات کرکٹ آسٹریلیا نے اپنی یوتھ ٹیم کیلیے حاصل کرلیں، ہم سری لنکا کے مہیلا جے وردنے کو بھی پیشکش کرسکتے ہیں، اس کے ساتھ ایک اور پاکستانی کرکٹر یونس خان کا نام بھی ہمارے ذہن میں ہے کیونکہ وہ ہماری زبان بول سکتے ہیں، ہمارے کھلاڑیوں کو ان سے بات چیت میں آسانی ہوگی، اگر ہمیں بھارت سے کوئی کوچ نہیں ملتا تب پھر یونس خان سے رابطہ کیا جائے گا۔
افغانستان انضمام الحق کو 'چھیننے' پر پاکستان کرکٹ بورڈ سے ناراض ہوگیا، اے سی بی کے صدر نسیم دانش کہتے ہیں کہ سابق کپتان جب تبلیغ میں مصروف تھے تو پی سی بی ان کو نہیں پوچھتا تھا، افغان ٹیم کی کامیابی سے شہرت ملی تو یاد آگئے، اب ہیڈ کوچ کیلیے پہلی ترجیح بھارت کو دی جائے گی، بات نہ بنی تو ہم پاکستانی سپر اسٹار یونس خان کی خدمات حاصل کرسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی درخواست پر اپنے ہیڈ کوچ مصباح الحق کو معاہدے کی قید سے آزاد تو کردیا مگر اس بات پر خوش بھی نہیں ہے، اس کا افغان کرکٹ بورڈ کے سربراہ نسیم دانش نے ایک انٹرویو میں برملا اظہار بھی کردیا، انھوں نے کہا کہ جو کچھ ہوا ہمیں اس پر کافی مایوسی ہے، جب انضمام الحق اپنے ملک میں تبلیغ میں مصروف تھے تب کبھی پی سی بی نے سنجیدگی سے ان کی خدمات حاصل کرنے کے بارے میں سوچا تک نہیں لیکن جب وہ افغان ٹیم کی کامیابیوں سے مشہور ہوگئے تو انھیں ملازمت دے دی، بہرحال ہم نے انضمام کا استعفیٰ اتوار کو ہی منظور کرلیا اور انھیں معاہدے کے اختتام سے قبل ہی رخصت ہونے کی اجازت دے دی ہے۔
اب ہم ہیڈ کوچ کی جاب کیلیے اشتہار دینے والے ہیں، ہماری پہلی ترجیح بھارتی کوچ ہے، ہم کسی بڑے نام کی خدمات چاہتے ہیں جو ہماری کرکٹ کو مزید آگے لے جاسکے۔ واضح رہے کہ منوج پربھاکر کا افغان ٹیم کے ساتھ بولنگ کوچ کا کنٹریکٹ حال ہی میں ختم ہوا اور انھیں ہیڈ کوچ کی پیشکش دی جا سکتی ہے، نسیم دانش نے کہاکہ سری دھر سری رام بھی ہمارے ذہن میں تھے مگر ان کی خدمات کرکٹ آسٹریلیا نے اپنی یوتھ ٹیم کیلیے حاصل کرلیں، ہم سری لنکا کے مہیلا جے وردنے کو بھی پیشکش کرسکتے ہیں، اس کے ساتھ ایک اور پاکستانی کرکٹر یونس خان کا نام بھی ہمارے ذہن میں ہے کیونکہ وہ ہماری زبان بول سکتے ہیں، ہمارے کھلاڑیوں کو ان سے بات چیت میں آسانی ہوگی، اگر ہمیں بھارت سے کوئی کوچ نہیں ملتا تب پھر یونس خان سے رابطہ کیا جائے گا۔