اقتصادی راہداری ایف پی سی سی آئی نے شفافیت اور صنعتوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ کر دیا
منصوبے کو تنازعات سے بچانے اور قومی ہم آہنگی کے ساتھ تکمیل پرزور
ایف پی سی سی آئی نے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کی تکمیل کے دوران شفافیت کو یقینی بنانے اور صنعتوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔فیڈریشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے تیسرے اور غیرمعمولی اجلاس عام میں سی پیک کو معیشت کے لیے سنگ میل قرار دیتے ہوئے اسے تنازعات سے بچانے اور قومی ہم آہنگی کے ساتھ تکمیل کے لیے شفافیت کو یقینی بنانے پر زور دیاگیا۔
اجلاس کی صدارت فیڈریشن چیمبر آف کا مرس کے صدر عبدالرؤف عالم نے کی، اس دوران سینئر نائب صدر، نائب صدوراور ممبران کی بڑی تعداد موجود تھی۔ عبدالرؤف عالم نے اجلاس کے دوران ایف پی سی سی آئی کی بجٹ تجاویز سے متعلق بتایا کہ ممبر باڈیز کی بجٹ تجاویز اور سفارشات کا مسودہ وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار، ایف بی آر کے چیئرمین اور وزیراعظم کے مشیر ہارون اختر کو ملاقات میں پیش کیا گیا۔ ایوان نے مطالبہ کیا کہ حکومت ایف پی سی سی آئی کی تجاویز پر غور کرے اور انھیں بجٹ کا حصہ بنائے۔عبدالرؤف عالم نے ایوان کو پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق ایف پی سی سی آئی کی کوششوں کے بارے میں بریفنگ دی اور بتایا کہ راہداری منصوبے پر وزرا اور متعلقہ اداروں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
فیڈریشن آگہی، ہم آہنگی اور راہداری کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے پلاننگ کمیشن کے تعاون سے جلد سیمینار منعقد کرے گی۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ منصوبے کی تکمیل کے دوران سب سے پہلے اپنی صنعت کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ ایوان نے مطالبہ کیا کہ سی پیک کیلیے بروقت فیصلہ سازی اور ٹرانسپیرنسی کو ہر سطح پر ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ صدرایف پی سی سی آئی نے ایوان کی توجہ حلال سیکٹر کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ 2.8 ٹریلین ڈالر کی اس مارکیٹ میں پاکستان کاحصہ صرف 0.5 فیصداورغیرتسلی بخش ہے، بزنس کمیونٹی اور حکومت اس طرف توجہ دے۔
اجلاس کی صدارت فیڈریشن چیمبر آف کا مرس کے صدر عبدالرؤف عالم نے کی، اس دوران سینئر نائب صدر، نائب صدوراور ممبران کی بڑی تعداد موجود تھی۔ عبدالرؤف عالم نے اجلاس کے دوران ایف پی سی سی آئی کی بجٹ تجاویز سے متعلق بتایا کہ ممبر باڈیز کی بجٹ تجاویز اور سفارشات کا مسودہ وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار، ایف بی آر کے چیئرمین اور وزیراعظم کے مشیر ہارون اختر کو ملاقات میں پیش کیا گیا۔ ایوان نے مطالبہ کیا کہ حکومت ایف پی سی سی آئی کی تجاویز پر غور کرے اور انھیں بجٹ کا حصہ بنائے۔عبدالرؤف عالم نے ایوان کو پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق ایف پی سی سی آئی کی کوششوں کے بارے میں بریفنگ دی اور بتایا کہ راہداری منصوبے پر وزرا اور متعلقہ اداروں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
فیڈریشن آگہی، ہم آہنگی اور راہداری کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے پلاننگ کمیشن کے تعاون سے جلد سیمینار منعقد کرے گی۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ منصوبے کی تکمیل کے دوران سب سے پہلے اپنی صنعت کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ ایوان نے مطالبہ کیا کہ سی پیک کیلیے بروقت فیصلہ سازی اور ٹرانسپیرنسی کو ہر سطح پر ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ صدرایف پی سی سی آئی نے ایوان کی توجہ حلال سیکٹر کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ 2.8 ٹریلین ڈالر کی اس مارکیٹ میں پاکستان کاحصہ صرف 0.5 فیصداورغیرتسلی بخش ہے، بزنس کمیونٹی اور حکومت اس طرف توجہ دے۔