مظفرآباد میں لینڈ سلائیڈنگ سے دوگاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے

زیرزمین پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوجانے کی وجہ سے زمین اپنی جگہ سے سرک رہی ہے، ماہرین ارضیات

متاثرین کے لیے فوری طور پر 120 کنال زمین کا حصول ممکن بنا لیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر فوٹو:فائل

نواحی علاقے ڈنہ سہوترمیں لینڈ سلائیڈنگ سے 2 گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے جب کہ سیکڑوں گھر اور سڑکیں ملیا میٹ ہوگئیں ہیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق مظفرآباد کے نواحی علاقے ڈنہ سہوترمیں لینڈ سلائیڈنگ سے 2 گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے جب کہ 100 سے زائد مکانات ، سڑکیں، راستے اور زرعی زمینیں مکمل طورپر تباہ ہوگئیں ہیں ۔ سیکڑوں افراد کے بے گھرہونے کے وجہ سے علاقے میں کسمپرسی کا عالم ہے۔ متاثرین کی مدد کے لیے آزاد کشمیر انتظامیہ اور پاک فوج نے امدادی کام شروع کردئیا ہے۔ لوگوں کو کھانے پینے کی اشیا اور اور خیموں کی تقسیم جاری ہے۔

لینڈ سلائڈنگ کا شکار لوگوں کا کہنا یے کہ 2005 کے زلزلے میں ان کے مکانات گر گئے تھے لیکن زمین باقی تھی اب تو لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے ان کی زمینیں بھی ختم ہوگئی ہیں


ڈپٹی کمشنر مظفر آباد کا کہنا ہے کہ متاثرین کے لیے فوری طور پر 120 کنال زمین کا حصول ممکن بنا لیا گیا ہے اورحکومت گھروں کی تعمیر کے لیے 60 ہزارروپے فی خاندان معاوضہ ادا کردے گی۔

دوسری جانب ماہرین ارضیات نے علاقے کو ناقابل رہائش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے کی زمین سرکنے کا سلسلہ اگست 2015 سے جاری ہے، زیر زمین پانی کی زیادتی ہے، 10 سال تک علاقے میں لینڈسلائیڈنگ رکنے کا کوئی امکان موجود نہیں اب تک علاقے میں 100 سے زائد گھر مکمل تباہ ہوگئے ہیں جب کہ 125 گھر کسی بھی وقت گر سکتے ہیں۔

https://www.dailymotion.com/video/x45t115_muzaffarabad-land-sliding_news

 
Load Next Story