عمران خان نے پانامالیکس کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز مسترد کردی
تین سال کے دوران دبئی میں ساڑھے3ارب روپے کی پراپرٹی خریدی گئی جس کا حکومت نے کوئی نوٹس نہیں لیا، چیرمین پی ٹی آئی
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پانامالیکس کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیپلزپارٹی کی تجویز مسترد کردی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی کی تجویز قابل قبول نہیں کیوں کہ پارلیمانی کمیٹی کچھ نہیں کرسکتی اور اس سے قبل بھی کئی بار پارلیمانی کمیٹیاں بنائی گئیں لیکن آج تک کچھ حاصل نہیں ہوا اس لئے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے کمیشن بنایاجائے اور یہی قابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 سال کے دوران دبئی میں 300 ارب روپے سے زائد کی پراپرٹی خریدی گئی جس کا حکومت کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں لیا گیا کہ وہ کون لوگ ہیں جوپاکستان سے دبئی میں پراپرٹی خرید رہے ہیں اور ان کے پاس پیسہ کہاں سے آیا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کرپشن سارے پاکستان کا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے غربت تیزی سے بڑھ رہی ہے، کرپشن کا پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے ملک سے باہر جاتا ہے اور بیرون ملک موجود آف شور کمپنیوں میں پاکستان کا پیسہ لے جایا جارہا ہے۔
کراچی میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میرٹ کی خلاف ورزی کی وجہ سے سندھ اور پنجاب میں پولیس کا یہ حال ہے کہ کسی بھی آپریشن کے لئے رینجرز یا فوج کو بلانا پڑتا ہے۔ شریف خاندان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرٹ کے خلاف فیصلے کر کے پنجاب پولیس میں مجرموں کو بھرتی کیا گیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی کی تجویز قابل قبول نہیں کیوں کہ پارلیمانی کمیٹی کچھ نہیں کرسکتی اور اس سے قبل بھی کئی بار پارلیمانی کمیٹیاں بنائی گئیں لیکن آج تک کچھ حاصل نہیں ہوا اس لئے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے کمیشن بنایاجائے اور یہی قابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 سال کے دوران دبئی میں 300 ارب روپے سے زائد کی پراپرٹی خریدی گئی جس کا حکومت کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں لیا گیا کہ وہ کون لوگ ہیں جوپاکستان سے دبئی میں پراپرٹی خرید رہے ہیں اور ان کے پاس پیسہ کہاں سے آیا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کرپشن سارے پاکستان کا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے غربت تیزی سے بڑھ رہی ہے، کرپشن کا پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے ملک سے باہر جاتا ہے اور بیرون ملک موجود آف شور کمپنیوں میں پاکستان کا پیسہ لے جایا جارہا ہے۔
کراچی میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میرٹ کی خلاف ورزی کی وجہ سے سندھ اور پنجاب میں پولیس کا یہ حال ہے کہ کسی بھی آپریشن کے لئے رینجرز یا فوج کو بلانا پڑتا ہے۔ شریف خاندان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرٹ کے خلاف فیصلے کر کے پنجاب پولیس میں مجرموں کو بھرتی کیا گیا۔