اصغرخان کیس فیصلے پرعملدرآمدکیلیے عملی کام کاآغاز
آئندہ 2ہفتوں کے اندرفہرست کے مطابق رقوم وصول کرنے والوںکونوٹس جاری کیے جائینگے
KARACHI:
سپریم کورٹ کی جانب سے اصغرخان کیس کے تفصیلی فیصلے کی ایف آئی اے حکام نے مصدقہ نقول حاصل کرنے کے بعداس پرمن و عن عملدرآمدکی خاطرعملی کام کاآغازکردیاہے اورآئندہ دوہفتوں کے اندرفہرست کے مطابق رقوم وصول کرنے والوں کونوٹس جاری کیے جائیں گے۔
ایف آئی اے کے ذمے دارذرائع نے بدھ کوایکسپریس کوبتایاکہ وفاقی وزیرداخلہ سینیٹررحمن ملک کی ہدایات کی روشنی میں پہلے مرحلے میں ایف آئی اے نے ن لیگ کے سربراہ نوازشریف سمیت دیگررہنماؤںکے نام سامنے آنے کی وجہ سے وفاقی وزارت قانون کے قانونی ماہرین سے مشاورت کاعمل شروع کردیاہے۔جس کے بعد آئندہ دوہفتوںکے اندررقوم وصول کرنے والے سیاستدانوںسے رقوم کی وصولی کے لیے پہلے تحریری نوٹس جاری کیے جائیں گے جن میںانھیں رقوم جمع کروانے کے لیے کم ازکم چارہفتوںکا وقت دیاجائے گا۔پھردوسرانوٹس جاری کرکیایک ہفتے کاوقت دیاجائے گا۔
تاہم مزیدوقت مانگنے پرایف آئی اے نرمی کامظاہرہ کرتے ہوئے مزید وقت بھی دے گی لیکن وقت مانگنے والے سے تحریری طورپرحلف نامہ لکھوایاجائے گاکہ وہ ایک سے دوماہ کے اندر رقم واپس جمع کروائے گا۔بعدازاں دوسرے مرحلے میںایف آئی اے کی ریکوری ٹیم وزارت قانون کے قانونی ماہرین کی جانب سے ایکشن پلان کے لیے دی گئی جامع گائیڈلائن کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے پراس کی روح کے مطابق عملدرآمد کے لیے مزیداقدامات کرے گی۔ایکسپریس کے استفسارپرایک اعلیٰ سطح کے آفیسرکاکہناتھاکہ تفصیلی فیصلے پرنظرثانی کافریقین کواختیارہے تاہم ایف آئی اے عدالتی فیصلے پراسکی روح کے مطابق عملدرآمد کے لیے کوئی کسراٹھانہیں رکھے گی۔
سپریم کورٹ کی جانب سے اصغرخان کیس کے تفصیلی فیصلے کی ایف آئی اے حکام نے مصدقہ نقول حاصل کرنے کے بعداس پرمن و عن عملدرآمدکی خاطرعملی کام کاآغازکردیاہے اورآئندہ دوہفتوں کے اندرفہرست کے مطابق رقوم وصول کرنے والوں کونوٹس جاری کیے جائیں گے۔
ایف آئی اے کے ذمے دارذرائع نے بدھ کوایکسپریس کوبتایاکہ وفاقی وزیرداخلہ سینیٹررحمن ملک کی ہدایات کی روشنی میں پہلے مرحلے میں ایف آئی اے نے ن لیگ کے سربراہ نوازشریف سمیت دیگررہنماؤںکے نام سامنے آنے کی وجہ سے وفاقی وزارت قانون کے قانونی ماہرین سے مشاورت کاعمل شروع کردیاہے۔جس کے بعد آئندہ دوہفتوںکے اندررقوم وصول کرنے والے سیاستدانوںسے رقوم کی وصولی کے لیے پہلے تحریری نوٹس جاری کیے جائیں گے جن میںانھیں رقوم جمع کروانے کے لیے کم ازکم چارہفتوںکا وقت دیاجائے گا۔پھردوسرانوٹس جاری کرکیایک ہفتے کاوقت دیاجائے گا۔
تاہم مزیدوقت مانگنے پرایف آئی اے نرمی کامظاہرہ کرتے ہوئے مزید وقت بھی دے گی لیکن وقت مانگنے والے سے تحریری طورپرحلف نامہ لکھوایاجائے گاکہ وہ ایک سے دوماہ کے اندر رقم واپس جمع کروائے گا۔بعدازاں دوسرے مرحلے میںایف آئی اے کی ریکوری ٹیم وزارت قانون کے قانونی ماہرین کی جانب سے ایکشن پلان کے لیے دی گئی جامع گائیڈلائن کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے پراس کی روح کے مطابق عملدرآمد کے لیے مزیداقدامات کرے گی۔ایکسپریس کے استفسارپرایک اعلیٰ سطح کے آفیسرکاکہناتھاکہ تفصیلی فیصلے پرنظرثانی کافریقین کواختیارہے تاہم ایف آئی اے عدالتی فیصلے پراسکی روح کے مطابق عملدرآمد کے لیے کوئی کسراٹھانہیں رکھے گی۔