سازشی اور ناکام کرکٹرز کیلیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
چیف سلیکٹر نے بورڈ سے ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی20کے کوچ، کپتان اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹس مانگ لیں
GUJRANWALA:
سازشی اور ناکام کرکٹرز کیلیے خطرے کی گھنٹی بج گئی، چیف سلیکٹر انضمام الحق نے پی سی بی سے ایشیا کپ اور ورلڈ ٹوئنٹی 20کوچ، کپتان اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹس مانگ لیں.
تفصیلات کے مطابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے مسلسل ناقص کارکردگی اور خراب ڈسپلن کا مظاہرہ کرنے والے کرکٹرز کیلیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، انھوں نے پی سی بی سے ایشیا کپ اور ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے کوچ کپتان اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹس مانگ لیں، ضرورت پڑنے پر گذشتہ ایک سال کی سرگرمیوں پر مشتمل ڈیٹا بھی زیر غور لایا جاسکتا ہے، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے جمعرات کو فیصل آباد میں پاکستان کپ کیلیے موجود تینوں فارمیٹ کے کپتانوں مصباح الحق، اظہر علی اور سرفراز احمد سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔
باغ جناح لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انضمام نے کہاکہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ قومی ٹیم انگلینڈ میں جیت نہیں سکتی، دورئہ آسان نہیں ہوگا لیکن ہماری کوشش ہے کہ باصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل ایسا اسکواڈ بنائیں جو قوم کی توقعات پر پورا اترے، انھوں نے کہا کہ ہم نے تینوں کپتانوں سے بھی مشاورت کرلی،ٹیم کی تشکیل میرٹ پر ہوگی، البتہ فوری طور پر بہترین نتائج کی امید نہیں رکھی جا سکتی، ہماری کوشش ہے کہ ایسے کھلاڑیوں کا انتخاب کریں جن کی ایک سال بعد کارکردگی میں بہتری کے آثار نمایاں نظر آئیں۔ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ڈسپلن پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا، ان مسائل سے ٹیم کی کارکردگی پر اثر پڑتا ہے، نظم و ضبط پامال کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیں گے۔
انضمام الحق نے کہاکہ فیصل آباد میں جاری پاکستان کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں، ایونٹ کے اختتام پر فٹنس کیمپ کیلیے ممکنہ پلیئرز کا اعلان کرینگے، ہماری کوشش ہے کہ کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا جائزہ لیتے ہوئے اس بات کا خیال رکھا جائے کہ بیٹسمین نے کیسی پچ اور کس بولنگ کیخلاف اسکور کیا، بولر نے کس معیار کی بیٹنگ کیخلاف اور کن کنڈیشنز میں وکٹیں حاصل کیں۔ انھوں نے کہا کہ دورئہ انگلینڈ کیلیے یاسر شاہ کی واپسی اور محمد عامر کی موجودگی میں بولنگ اٹیک مضبوط ہوگا، البتہ اوپننگ سمیت بیٹنگ میں بہتری کی ضرورت ہے جس کیلیے تکنیکی امور پر بھی کام کرنا ہوگا، انھوں نے کہاکہ شعیب ملک اور کامران اکمل کی کرکٹ ختم نہیں ہوئی۔
جس نے بھی ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھا پرفارم کیا اسے سلیکشن کیلیے زیر غور لایا جائے گا،انضمام نے کہا کہ یونس خان اور مصباح الحق کی پاکستان کرکٹ کیلیے بڑی خدمات ہیں، ہماری کوشش ہے کہ ان کے متبادل کھلاڑی مل جائیں، ہماری کوشش ہوگی کہ مستقبل میں کارکردگی بہتر بنانے کیلیے لانگ ٹرم پلاننگ کریں کیونکہ ماضی میں شارٹ ٹرم منصوبہ بندی کے اچھے نتائج سامنے نہیں آئے، مسائل حل کرنے کیلیے سلیکٹرز، کوچزاورکپتانوں سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ محدود اوورز کی کرکٹ میں بیٹنگ مسلسل زوال پذیر ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ دفاعی یا جارحانہ انداز اختیار کرنے کا کوئی طے شدہ فارمولا نہیں ہوتا، بیٹسمین ذہنی اور تکنیکی طور پر بہتر ہوتو وکٹ پر ٹھہرنے کے ساتھ اچھے رن ریٹ سے رنز بھی بنائے جا سکتے ہیں، اچھا بیٹسمین وہی ہے جو پچ اور میچ دونوں کو سمجھتے ہوئے ٹیم کیلیے مفید ثابت ہو، یہی میچ ڈسپلن قومی کرکٹرز میں لانا ہوگا۔
سازشی اور ناکام کرکٹرز کیلیے خطرے کی گھنٹی بج گئی، چیف سلیکٹر انضمام الحق نے پی سی بی سے ایشیا کپ اور ورلڈ ٹوئنٹی 20کوچ، کپتان اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹس مانگ لیں.
تفصیلات کے مطابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے مسلسل ناقص کارکردگی اور خراب ڈسپلن کا مظاہرہ کرنے والے کرکٹرز کیلیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، انھوں نے پی سی بی سے ایشیا کپ اور ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے کوچ کپتان اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹس مانگ لیں، ضرورت پڑنے پر گذشتہ ایک سال کی سرگرمیوں پر مشتمل ڈیٹا بھی زیر غور لایا جاسکتا ہے، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے جمعرات کو فیصل آباد میں پاکستان کپ کیلیے موجود تینوں فارمیٹ کے کپتانوں مصباح الحق، اظہر علی اور سرفراز احمد سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔
باغ جناح لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انضمام نے کہاکہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ قومی ٹیم انگلینڈ میں جیت نہیں سکتی، دورئہ آسان نہیں ہوگا لیکن ہماری کوشش ہے کہ باصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل ایسا اسکواڈ بنائیں جو قوم کی توقعات پر پورا اترے، انھوں نے کہا کہ ہم نے تینوں کپتانوں سے بھی مشاورت کرلی،ٹیم کی تشکیل میرٹ پر ہوگی، البتہ فوری طور پر بہترین نتائج کی امید نہیں رکھی جا سکتی، ہماری کوشش ہے کہ ایسے کھلاڑیوں کا انتخاب کریں جن کی ایک سال بعد کارکردگی میں بہتری کے آثار نمایاں نظر آئیں۔ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ڈسپلن پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا، ان مسائل سے ٹیم کی کارکردگی پر اثر پڑتا ہے، نظم و ضبط پامال کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیں گے۔
انضمام الحق نے کہاکہ فیصل آباد میں جاری پاکستان کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں، ایونٹ کے اختتام پر فٹنس کیمپ کیلیے ممکنہ پلیئرز کا اعلان کرینگے، ہماری کوشش ہے کہ کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا جائزہ لیتے ہوئے اس بات کا خیال رکھا جائے کہ بیٹسمین نے کیسی پچ اور کس بولنگ کیخلاف اسکور کیا، بولر نے کس معیار کی بیٹنگ کیخلاف اور کن کنڈیشنز میں وکٹیں حاصل کیں۔ انھوں نے کہا کہ دورئہ انگلینڈ کیلیے یاسر شاہ کی واپسی اور محمد عامر کی موجودگی میں بولنگ اٹیک مضبوط ہوگا، البتہ اوپننگ سمیت بیٹنگ میں بہتری کی ضرورت ہے جس کیلیے تکنیکی امور پر بھی کام کرنا ہوگا، انھوں نے کہاکہ شعیب ملک اور کامران اکمل کی کرکٹ ختم نہیں ہوئی۔
جس نے بھی ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھا پرفارم کیا اسے سلیکشن کیلیے زیر غور لایا جائے گا،انضمام نے کہا کہ یونس خان اور مصباح الحق کی پاکستان کرکٹ کیلیے بڑی خدمات ہیں، ہماری کوشش ہے کہ ان کے متبادل کھلاڑی مل جائیں، ہماری کوشش ہوگی کہ مستقبل میں کارکردگی بہتر بنانے کیلیے لانگ ٹرم پلاننگ کریں کیونکہ ماضی میں شارٹ ٹرم منصوبہ بندی کے اچھے نتائج سامنے نہیں آئے، مسائل حل کرنے کیلیے سلیکٹرز، کوچزاورکپتانوں سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ محدود اوورز کی کرکٹ میں بیٹنگ مسلسل زوال پذیر ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ دفاعی یا جارحانہ انداز اختیار کرنے کا کوئی طے شدہ فارمولا نہیں ہوتا، بیٹسمین ذہنی اور تکنیکی طور پر بہتر ہوتو وکٹ پر ٹھہرنے کے ساتھ اچھے رن ریٹ سے رنز بھی بنائے جا سکتے ہیں، اچھا بیٹسمین وہی ہے جو پچ اور میچ دونوں کو سمجھتے ہوئے ٹیم کیلیے مفید ثابت ہو، یہی میچ ڈسپلن قومی کرکٹرز میں لانا ہوگا۔