بھارت کا جنگی جنون

بھارت کی طرف سے ایٹمی آبدوزوں کے بیڑے کی تیاری ایک سنجیدہ معاملہ ہے

عالمی طاقتوں کی اس مجرمانہ خاموشی نے جنوبی ایشیا کے خطے کی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے۔ فوٹو؛ فائل

ترجمان دفتر خارجہ نے جمعرات کو اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران بھارت کی جانب سے ایٹمی آبدوز سے چلنے والے ایٹمی بیلسٹک میزائل کے پہلے تجربے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے بحر ہند کو بھی جوہری ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل کر دیا ہے اس طرح کے اقدامات سے خطے میں اسٹرٹیجک توازن خراب ہو گا' پاکستان اور بھارت ایک معاہدے کے تحت اس امر کے پابند ہیں کہ وہ بیلسٹک میزائل کے تجربے سے پہلے ایک دوسرے کو مطلع کرینگے مگر بھارت نے ایسا نہیں کیا' پیشگی آگاہ نہ کرنے پر کوئی بھی ملک تجربے کو اپنے اوپر حملہ تصور کر سکتا ہے' بھارت کی طرف سے ایٹمی آبدوزوں کے بیڑے کی تیاری ایک سنجیدہ معاملہ ہے جس کے خطہ میں تزویراتی توازن پر اثرات مرتب ہوںگے۔

بھارت کی طرف سے روایتی ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ وہ خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنے کے لیے جنگی جنون میں مبتلا ہو چکا ہے۔ اس نے پہلے ایٹمی دھماکے کر کے جنوبی ایشیا کے خطے میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ شروع کی اب ایٹمی آبدوز سے ایٹمی بیلسٹک میزائل کے تجربے سے بحرہند میں ایٹمی ہتھیاروں کی نئی دوڑ شروع ہونے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ اگر بحرہند میں بھی اپنی بالادستی قائم کرنے کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہوتی ہے تو اس سے پورے خطے کی سلامتی داؤ پر لگ جائے گی۔


ایک جانب جنوبی ایشیا میں غربت اور بیروز گاری تیزی سے بڑھ رہی ہے' بنیادی سہولیات کی فراہمی تو رہی ایک طرف بھارت کے بڑے بڑے شہروں میں لاکھوں افراد فٹ پاتھ پر سونے پر مجبور ہیں مگر بھارتی حکومت غربت میں پسے ہوئے اپنے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے بجائے بجٹ کا بڑا حصہ میزائل اور ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری پر خرچ کر کے اپنے جنگی جنون کو تسکین دے رہی ہے۔

جنگی طاقت کے نشے میں بھارت نے عالمی قوانین کی پرواہ نہ کرتے ہوئے پاکستان کو ایٹمی میزائل تجربے سے آگاہ کرنے کی بھی زحمت گوارا نہیں کی۔ایک جانب عالمی طاقتیں ایٹمی ہتھیاروں کو دنیا کے وجود کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے انھیں ختم کرنے پر زور دے رہی ہیں تو دوسری جانب وہ بھارت کی جانب سے شروع کیے گئے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات پر مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جو اس امر پر دلالت کرتی ہے کہ بھارت کو درپردہ ان عالمی طاقتوں ہی کی حمایت حاصل ہے۔ عالمی طاقتوں کی اس مجرمانہ خاموشی نے جنوبی ایشیا کے خطے کی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے۔
Load Next Story