انسانوں کی طرح بن مانس بھی پھل کا انتخاب انہیں سونگھ کر کرتے ہیں تحقیق
بن مانسوں کو کھانے کے لیے پھلوں کی تلاش ہو تو وہ پھلوں کو اپنے ہاتھوں میں پکڑ کر جانچتے اور سو نگھتے ہیں
بن مانس کو دنیا میں انسان سے انتہائی مماثلت والا جانور مانا جاتا ہے، اس کی کئی عادات اور طور طریقے انسانوں سے ملتے جلتے ہیں ایسی ہی ایک عادت پھلوں کے انتخاب سے قبل انہیں جانچنا بھی شامل ہیں۔
عام طور پر ہم لوگ بازار میں پھلوں کی خریداری کے وقت اس کی جانچ پڑتال ضرور کرتے ہیں ، اس کا مقصد اس کی تازگی اور پکے ہونے کے بارے میں جاننا ہوتا ہے، ایسی ہی حرکت بنی نوع انسان سے انتہائی مماثلت رکھنے والے جانور بن مانس بھی کرتے ہیں۔ جب بن مانسوں کو کھانے کے لیے پھلوں کی تلاش ہو تو وہ پھلوں کو اپنے ہاتھوں میں پکڑ کر جانچتے اور سو نگھتے ہیں تاکہ یہ اندازہ لگایا جاسکے کہ پھل کچے ہیں یا پکے
دوسری جانب یوگنڈا کے جنگلات میں کی جانے والی ایک تحقیق نے یہ بھی ثابت کیا گیا ہے نکہ جنگلی بن مانس ایک دوسرے سے رابطے کے لیے کم سے کم 66 مخصوص اشارے استعمال کرتے ہیں۔ بن مانس کے کئی اشاروں کی معانی انسانوں کے استعمال شدہ اشاروں کے مطلب سے ملتے تھے۔ اسی طرح کے اشارے بندر اور گوریلے بھی استعمال کرتے ہیں۔
عام طور پر ہم لوگ بازار میں پھلوں کی خریداری کے وقت اس کی جانچ پڑتال ضرور کرتے ہیں ، اس کا مقصد اس کی تازگی اور پکے ہونے کے بارے میں جاننا ہوتا ہے، ایسی ہی حرکت بنی نوع انسان سے انتہائی مماثلت رکھنے والے جانور بن مانس بھی کرتے ہیں۔ جب بن مانسوں کو کھانے کے لیے پھلوں کی تلاش ہو تو وہ پھلوں کو اپنے ہاتھوں میں پکڑ کر جانچتے اور سو نگھتے ہیں تاکہ یہ اندازہ لگایا جاسکے کہ پھل کچے ہیں یا پکے
دوسری جانب یوگنڈا کے جنگلات میں کی جانے والی ایک تحقیق نے یہ بھی ثابت کیا گیا ہے نکہ جنگلی بن مانس ایک دوسرے سے رابطے کے لیے کم سے کم 66 مخصوص اشارے استعمال کرتے ہیں۔ بن مانس کے کئی اشاروں کی معانی انسانوں کے استعمال شدہ اشاروں کے مطلب سے ملتے تھے۔ اسی طرح کے اشارے بندر اور گوریلے بھی استعمال کرتے ہیں۔