سندھ اسمبلی میں پیپلز لوکل گورنمنٹ بل منظور اپوزیشن کی شدید ہنگامہ آرائی
اسمبلی اجلاس میں ماروی راشد اور نصرت سحرعباسی نے شدید نعرے بازی کی اور حکومتی ارکان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
سندھ اسمبلی میں پیپلز لوکل گورنمنٹ بل 2012 کی منظوری کے دوران اسمبلی مچھلی بازار بن گئی اس دوران اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز لوگل گورنمنٹ بل 2012 کی منظوری کے اعلا ن پرفنکشنل لیگ، ق لیگ ، اے این پی اور این پی پی کے اراکین نے بازوں پر کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں، اسمبلی کے اجلاس کے دوران جب پیپلز لوکل گورنمنٹ بل 2012 منظور کیا گیا تو اپوزیشن ارکان نے اس موقع پر شیدید ہنگامی آرائی کرتے ہوئے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے کھڑے ہو کر احتجاج کیا اس دوران اپوزیشن کی خاتون ارکان ماروی راشد اور نصرت سحرعباسی نے شدید نعرے بازی کی اور حکومتی ارکان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس موقع پراپوزیشن رہنما جام مدد علی نے کہا کہ ہم بھی سندھ کے سپوت ہیں اورسندھ کا مفاد ہمیں اپنی جان سے زیادہ عزیزہے، انہوں نے کہا کہ حکومتی اراکان نے غیرپارلیمانی زبان استعمال کی اورجو جس طرح کرے گا اس کے ساتھ ہم بھی ویسا ہی سلوک کریں گے۔
ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا اس دوران اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے درمیان مصالحتی کردار ادا کرتی رہیں اور دونوں جانب کے ارکان کو اپنی سیٹوں پر بیٹھنے کا کہتی رہیں۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز لوگل گورنمنٹ بل 2012 کی منظوری کے اعلا ن پرفنکشنل لیگ، ق لیگ ، اے این پی اور این پی پی کے اراکین نے بازوں پر کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں، اسمبلی کے اجلاس کے دوران جب پیپلز لوکل گورنمنٹ بل 2012 منظور کیا گیا تو اپوزیشن ارکان نے اس موقع پر شیدید ہنگامی آرائی کرتے ہوئے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے کھڑے ہو کر احتجاج کیا اس دوران اپوزیشن کی خاتون ارکان ماروی راشد اور نصرت سحرعباسی نے شدید نعرے بازی کی اور حکومتی ارکان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس موقع پراپوزیشن رہنما جام مدد علی نے کہا کہ ہم بھی سندھ کے سپوت ہیں اورسندھ کا مفاد ہمیں اپنی جان سے زیادہ عزیزہے، انہوں نے کہا کہ حکومتی اراکان نے غیرپارلیمانی زبان استعمال کی اورجو جس طرح کرے گا اس کے ساتھ ہم بھی ویسا ہی سلوک کریں گے۔
ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا اس دوران اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے درمیان مصالحتی کردار ادا کرتی رہیں اور دونوں جانب کے ارکان کو اپنی سیٹوں پر بیٹھنے کا کہتی رہیں۔