گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 357فیصد اضافہ
11اشیا سستی اور21 کے نرخ مستحکم رہے جب کہ 35ہزار سے زائد آمدنی والا طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا
ملک میں 21 اپریل 2016 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی کی مجموعی شرح میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں3.57 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس ایک ہفتے کے دوران دالوں، مرغی، آلو، کپڑا، گھی، مٹی کا تبدیل، کیلے سمیت 21 اشیا کی قیمت میں اضافہ،11 کے نرخوں میں کمی اور 21 کی قیمت میں استحکام رہا۔
پاکستان بیورو شماریات کی رپورٹ کے مطابق 8 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی شرح میں2.81 فیصد اضافہ، 8 ہزار ایک روپے سے 12 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے3.49 فیصد اضافہ، 12 ہزار ایک روپے سے 18 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے 2.46 فیصد اضافہ، 18 ہزار ایک روپے سے 35ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے 3.96 فیصد اضافہ، 35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی شرح میں 4.04 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ملک کے17 بڑے شہروں سے 53 ضروری اشیا کی قیمتوں کے حوالے سے تیار کردہ اعدادوشمار کے مطابق جن 21 اشیا کی قیمت میں اضافہ ہوا۔
ان میں دال چنا، دھی، زندہ فارمی مرغی، دال مسور دھلی، دال ماش دھلی، آلود، دال، مونگ دھلی، شرٹنگ (کپڑا)، الیکٹرک بلب، ریشمی کپڑا، کیلا، لان (کپڑا)، خشک دودھ کا ڈبہ، لانگ کلاتھ (کپڑا)، سگریٹ، بناسپتی گھی کھلا، گڑ، ایل پی جی 11کلو سلنڈر، مردانہ چپل، زنانہ، سینٹرل، مٹی کا تیل، سرخ مرچ پسی ہوئی کھلی شامل ہیں۔ جن 11 اشیا کی قیمت میں کمی ہوئی ان میں ٹماٹر، لہسن، پیاز، گندم، ٹوٹہ باسمتی چاول، چینی، 10کلو آٹے کا تھیلا، فارمی مرغی کے انڈے، چاول اری 6، خوردنی تیل، گیس کے نرخ شامل ہیں۔
پاکستان بیورو شماریات کی رپورٹ کے مطابق 8 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی شرح میں2.81 فیصد اضافہ، 8 ہزار ایک روپے سے 12 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے3.49 فیصد اضافہ، 12 ہزار ایک روپے سے 18 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے 2.46 فیصد اضافہ، 18 ہزار ایک روپے سے 35ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے 3.96 فیصد اضافہ، 35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی شرح میں 4.04 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ملک کے17 بڑے شہروں سے 53 ضروری اشیا کی قیمتوں کے حوالے سے تیار کردہ اعدادوشمار کے مطابق جن 21 اشیا کی قیمت میں اضافہ ہوا۔
ان میں دال چنا، دھی، زندہ فارمی مرغی، دال مسور دھلی، دال ماش دھلی، آلود، دال، مونگ دھلی، شرٹنگ (کپڑا)، الیکٹرک بلب، ریشمی کپڑا، کیلا، لان (کپڑا)، خشک دودھ کا ڈبہ، لانگ کلاتھ (کپڑا)، سگریٹ، بناسپتی گھی کھلا، گڑ، ایل پی جی 11کلو سلنڈر، مردانہ چپل، زنانہ، سینٹرل، مٹی کا تیل، سرخ مرچ پسی ہوئی کھلی شامل ہیں۔ جن 11 اشیا کی قیمت میں کمی ہوئی ان میں ٹماٹر، لہسن، پیاز، گندم، ٹوٹہ باسمتی چاول، چینی، 10کلو آٹے کا تھیلا، فارمی مرغی کے انڈے، چاول اری 6، خوردنی تیل، گیس کے نرخ شامل ہیں۔