پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے سے متعلق فیصلے کے خلاف درخواست دائر
نقل و حرکت کی آزادی پاکستانی شہری کے لیے ہے اور آئین سے غداری کا ملزم پاکستانی شہری نہیں رہتا، درخواست میں موقف
PESHAWAR:
سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے دینے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کی گئی ہے۔
شاہد اورکزئی کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین سے غداری کا مقدمہ زیر سماعت ہے، آئین سے غداری کا ملزم پاکستانی شہری نہیں رہتا اور نقل و حرکت کی آزادی محض پاکستانی شہری کے لیے ہے، پاکستان قید خانہ نہیں کہ باہر جانا بنیادی حق بن جائے۔ اس لئے عدالت عظمیٰ سے درخواست ہے کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا نوٹی فکیشن معطل کیا جائے۔
واضح رہے کہ حکومت نے عدالتی فیصلے کی روشنی میں پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی اور اس کے لئے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کیا تھا۔
سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے دینے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کی گئی ہے۔
شاہد اورکزئی کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین سے غداری کا مقدمہ زیر سماعت ہے، آئین سے غداری کا ملزم پاکستانی شہری نہیں رہتا اور نقل و حرکت کی آزادی محض پاکستانی شہری کے لیے ہے، پاکستان قید خانہ نہیں کہ باہر جانا بنیادی حق بن جائے۔ اس لئے عدالت عظمیٰ سے درخواست ہے کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا نوٹی فکیشن معطل کیا جائے۔
واضح رہے کہ حکومت نے عدالتی فیصلے کی روشنی میں پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی اور اس کے لئے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کیا تھا۔