حصص مارکیٹ میں منافع کے لیے فروخت سے مندی

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 17.93 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر17 کروڑ12 لاکھ 89 ہزار70 حصص کے سودے ہوئے

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 17.93 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر17 کروڑ12 لاکھ 89 ہزار70 حصص کے سودے ہوئے فوٹو : فائل

غیرواضح سیاسی حالات اور سیمنٹ سیکٹر میں منافع کے حصول پر دباؤ بڑھنے کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کواتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی33700 پوائنٹس کی حد بھی گرگئی، 45.24 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے8 ارب87 کروڑ2 لاکھ40 ہزار 203 روپے ڈوب گئے۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس اسکینڈل کے بعد اپوزیشن کی جماعتوں کے جلسوں اوراحتجاجی تحریک شروع کرنے کے اعلانات سے ملک کے سیاسی افق پرغیریقینی کیفیت بڑھتی جارہی ہے جو اسٹاک کے سرمایہ کاروں کے لیے باعث اضطراب ہیں اور وہ مارکیٹ میں تازہ سرمایہ کاری کرنے سے ہچکچارہے ہیں۔


یہی وجہ ہے کہ پیر کوابتدائی اوقات سے ہی سیمنٹ سمیت دیگر شعبوں کے حصص میں پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب رہا اور ایک موقع پرمندی کی شدت241 پوائنٹس کی کمی تک جاپہنچی تھی لیکن اختتامی لمحات میں آئل اسٹاکس میں ہونے والی خریدرای مندی کی شدت میں کمی کا باعث بنی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس54.98 پوائنٹس کی کمی سے 33684.56 اورکے ایس ای30 انڈیکس 38.65 پوائنٹس کی کمی سے 19499.39 ہوگیا جبکہ اسکے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس108.54 پوائنٹس کے اضافے سے59339.83 اور کے ایم آئی آل شیئر انڈیکس 2.80 پوائنٹس کے اضافے سے 15996.23 ہوگیا۔

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 17.93 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر17 کروڑ12 لاکھ 89 ہزار70 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار347 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 171 کے بھاؤ میں اضافہ، 157 کے داموں میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میںآئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ38.12 روپے بڑھ کر 800.62 روپے اور ایکسائیڈ پاکستان کے بھاؤ 34.21 روپے بڑھ کر718.55 روپے ہو گئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ235.98 روپے کم ہوکر 7200.02 روپے اور سینوفی ایونٹیز کے بھاؤ13.50 روپے کم ہوکر482.50 روپے ہوگئے۔
Load Next Story