سیاسی دباؤ پولیس میں5885 اسامیوں پر بھرتی روک دی گئی
اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور کانسٹیبل کی اسامیاں شامل، منظوری 2010-11میں دی گئی،سیاسی جماعتیں کوٹہ طلب کررہی ہیں،ذرائع
سندھ پولیس میں6 ہزار اسامیوں پر بھرتی کا عمل سیاسی جماعتوں کی جانب سے کوٹہ طلب کرنے پر روک دیا گیا۔
اسامیوں کی مالی سال2010-2011 میں منظوری دی گئی تھی جس میں کانسٹیبل اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) شامل ہیں، مئی2011 میں 400 اے ایس آئی کی اسامیوں پر بھرتی کا اعلان بھی کیا گیا لیکن ان ہی وجوہات کی بنا پر مزید کارروائی روک دی گئی، صورتحال کے باعث سندھ پولیس کو نفری کی شدید کمی کا سامنا ہے، تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں کانسٹیبل اور اے ایس آئی کی منظور شدہ 5 ہزار 885 اسامیوں پر بھرتی کا عمل روک دیا گیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ اسامیوں پر سیاسی جماعتیں کوٹہ طلب کررہی ہیں اور اس معاملے پر کسی قسم کی کوئی مفاہمت نہیں ہوپارہی، صورتحال کے باعث اعلیٰ حکام بھی تذبذب کا شکار ہیں اور اس ضمن میں کسی بھی سیاسی جماعت کی ناراضگی مول لینے سے گریز کیا جارہا ہے،کئی مرتبہ گفت و شنید ہوئی لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا۔
مذکورہ اسامیوں کی منظوری مالی سال2010-2011 میں دی گئی تھی لیکن اس وقت سے تاحال اس معاملے پر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی، مذکورہ اسامیوں میں800 سے زائد اے ایس آئی جبکہ باقی کانسٹیبل کی اسامیاں ہیں، مئی2011 میں سندھ پولیس نے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) کی400 اسامیوں پر بھرتی کا اعلان کیا اور اس ضمن میں درخواستیں بھی طلب کی گئیں،بھرتی کا اعلان ہوتے ہی سیاسی جماعتوں کی جانب سے دبائو بڑھ گیا جس کے باعث حکام نے بھرتی کا عمل معطل کردیا، ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ تقریباً ڈیڑھ برس کا عرصہ گزرگیا لیکن کسی قسم کی مفاہمت نہ ہونے کے باعث نہ صرف بھرتیاں رکی ہوئی ہیں،شہر میں امن و امان کی خراب صورتحال پر پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن بھرتی کے عمل میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں جس سے پولیس کارکردگی شدید متاثر ہورہی ہے۔
اسامیوں کی مالی سال2010-2011 میں منظوری دی گئی تھی جس میں کانسٹیبل اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) شامل ہیں، مئی2011 میں 400 اے ایس آئی کی اسامیوں پر بھرتی کا اعلان بھی کیا گیا لیکن ان ہی وجوہات کی بنا پر مزید کارروائی روک دی گئی، صورتحال کے باعث سندھ پولیس کو نفری کی شدید کمی کا سامنا ہے، تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں کانسٹیبل اور اے ایس آئی کی منظور شدہ 5 ہزار 885 اسامیوں پر بھرتی کا عمل روک دیا گیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ اسامیوں پر سیاسی جماعتیں کوٹہ طلب کررہی ہیں اور اس معاملے پر کسی قسم کی کوئی مفاہمت نہیں ہوپارہی، صورتحال کے باعث اعلیٰ حکام بھی تذبذب کا شکار ہیں اور اس ضمن میں کسی بھی سیاسی جماعت کی ناراضگی مول لینے سے گریز کیا جارہا ہے،کئی مرتبہ گفت و شنید ہوئی لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا۔
مذکورہ اسامیوں کی منظوری مالی سال2010-2011 میں دی گئی تھی لیکن اس وقت سے تاحال اس معاملے پر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی، مذکورہ اسامیوں میں800 سے زائد اے ایس آئی جبکہ باقی کانسٹیبل کی اسامیاں ہیں، مئی2011 میں سندھ پولیس نے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) کی400 اسامیوں پر بھرتی کا اعلان کیا اور اس ضمن میں درخواستیں بھی طلب کی گئیں،بھرتی کا اعلان ہوتے ہی سیاسی جماعتوں کی جانب سے دبائو بڑھ گیا جس کے باعث حکام نے بھرتی کا عمل معطل کردیا، ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ تقریباً ڈیڑھ برس کا عرصہ گزرگیا لیکن کسی قسم کی مفاہمت نہ ہونے کے باعث نہ صرف بھرتیاں رکی ہوئی ہیں،شہر میں امن و امان کی خراب صورتحال پر پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن بھرتی کے عمل میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں جس سے پولیس کارکردگی شدید متاثر ہورہی ہے۔