فلم مالک پر پابندی کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
کرپشن کیخلاف بنائی گئی فلم لوگوں کیلئے سبق آموز ہے جس کا سرٹیفکٹ چیئرمین سنسربورڈ نے خود جاری کیا، درخواست گزار
حکومت کی جانب سے فلم "مالک" پر پابندی کو شہری کی جانب سے ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے فلم "مالک" کے ریلیز ہونے کے بعد اس پر پابندی عائد کئے جانے کے اقدام کو شہری نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ کرپشن کے خلاف بنائی گئی فلم لوگوں کے لئے سبق آموز ہے جب کہ چیئرمین سنسربورڈ نے پہلے فلم کا سنسر سرٹیفکیٹ جاری کیا اور فلم 8 اپریل کو ریلیز ہوئی جس کے بعد اس پر پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کرنا غیرقانونی ہے۔
درخواست گزار نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ فلم "مالک" پر پابندی کا اقدام کالعدم قراردیا جائے۔
واضح رہے کہ 3 ہفتے قبل وفاقی فلم سنسر بورڈ کی جانب سے معروف ہدایت کار عاشرعظیم کی فلم ''مالک'' کو سرٹیفکیٹ جاری کیا تھا جس پرسندھ سنسر بورڈ اور پھروفاقی سنسر بورڈ نے فلم پر پابندی عائد کی جب کہ چیرمین بورڈ کا کہنا تھا کہ فلم میں صوبائی تعصب اجاگر کرنے، عام شہریوں کو قانون ہاتھ میں لینے اور سیاستدانوں کے خلاف پروپیگنڈے پر اکسایا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے فلم "مالک" کے ریلیز ہونے کے بعد اس پر پابندی عائد کئے جانے کے اقدام کو شہری نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ کرپشن کے خلاف بنائی گئی فلم لوگوں کے لئے سبق آموز ہے جب کہ چیئرمین سنسربورڈ نے پہلے فلم کا سنسر سرٹیفکیٹ جاری کیا اور فلم 8 اپریل کو ریلیز ہوئی جس کے بعد اس پر پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کرنا غیرقانونی ہے۔
درخواست گزار نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ فلم "مالک" پر پابندی کا اقدام کالعدم قراردیا جائے۔
واضح رہے کہ 3 ہفتے قبل وفاقی فلم سنسر بورڈ کی جانب سے معروف ہدایت کار عاشرعظیم کی فلم ''مالک'' کو سرٹیفکیٹ جاری کیا تھا جس پرسندھ سنسر بورڈ اور پھروفاقی سنسر بورڈ نے فلم پر پابندی عائد کی جب کہ چیرمین بورڈ کا کہنا تھا کہ فلم میں صوبائی تعصب اجاگر کرنے، عام شہریوں کو قانون ہاتھ میں لینے اور سیاستدانوں کے خلاف پروپیگنڈے پر اکسایا گیا ہے۔