طوفانی ہوائیں گڑے مُردے سامنے لائیں
امریکا میں درخت کے نیچے دفن اٹھارویں صدی کے ڈھانچے برآمد
سینڈی سائیکلون امریکا کی تاریخ کے ہول ناک ترین طوفانوں میں سے ایک قرار دیا جاچکا ہے، جو نہ صرف امریکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان کا باعث بنا ہے بلکہ سو سے زاید شہریوں کی جانوں کا نذرانہ بھی لے چکا ہے۔
ایک طرف اس طوفان کی تباہ کاریوں کا اندازہ کیا جارہا ہے، تو دوسری جانب طوفان کے دوران چلنے والی قیامت خیز ہوائیں، اردو محاورہ سچ کر دکھاتے ہوئے گڑے مردے اکھاڑ کر سامنے لے آئی ہیں۔
ایسے ہی ایک واقعے میں امریکی ریاست Connecticutکے علاقے نیو ہیون میں طوفانی ہوائوں سے گرنے والے ایک درخت کی جڑوں میں سے دو انسانی ڈھانچے برآمد ہوئے ہیں۔ مقامی پولیس کے ایک اہل کار ڈیوڈ ہارٹ مین کے مطابق یہ درخت 1909میں امریکی صدر ابراہام لنکن کے صد سالہ یوم پیدائش پر لگایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ مقام جسے اپر گرین کہا جاتا ہے،1821تک قبرستان کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، جب کہ دریافت شدہ ڈھانچوں کے ناخنوں کے تجزیے سے پتا چلتا ہے کہ انہیں1700کے اوائل میں یہاں دفن کیا گیا تھا۔
ڈیوڈ ہارٹ مین کے مطابق اپرگرین کے علاقے میں لگ بھگ پانچ ہزار لاشیں دفن ہیں، جو شاید سینڈی جیسے طوفانوں کے ذریعے دریافت ہونے کے بعد یہ یاد دلاتی رہیں گی کہ اس مقام پر کبھی قبرستان تھا۔
ایک طرف اس طوفان کی تباہ کاریوں کا اندازہ کیا جارہا ہے، تو دوسری جانب طوفان کے دوران چلنے والی قیامت خیز ہوائیں، اردو محاورہ سچ کر دکھاتے ہوئے گڑے مردے اکھاڑ کر سامنے لے آئی ہیں۔
ایسے ہی ایک واقعے میں امریکی ریاست Connecticutکے علاقے نیو ہیون میں طوفانی ہوائوں سے گرنے والے ایک درخت کی جڑوں میں سے دو انسانی ڈھانچے برآمد ہوئے ہیں۔ مقامی پولیس کے ایک اہل کار ڈیوڈ ہارٹ مین کے مطابق یہ درخت 1909میں امریکی صدر ابراہام لنکن کے صد سالہ یوم پیدائش پر لگایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ مقام جسے اپر گرین کہا جاتا ہے،1821تک قبرستان کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، جب کہ دریافت شدہ ڈھانچوں کے ناخنوں کے تجزیے سے پتا چلتا ہے کہ انہیں1700کے اوائل میں یہاں دفن کیا گیا تھا۔
ڈیوڈ ہارٹ مین کے مطابق اپرگرین کے علاقے میں لگ بھگ پانچ ہزار لاشیں دفن ہیں، جو شاید سینڈی جیسے طوفانوں کے ذریعے دریافت ہونے کے بعد یہ یاد دلاتی رہیں گی کہ اس مقام پر کبھی قبرستان تھا۔