سیاستدان میڈیا عدلیہ اور فوج ایک میز پر بیٹھ جائیںملک ریاض
دہشتگردی ختم کرنی ہے توسارے پروٹوکول ختم کردیے جائیں،میں نے رینجرزواپس کردی
DADU:
بحریہ ٹائون ہائوسنگ اسکیم کے روح رواں اور معروف بزنس مین ملک ریاض نے کہاہے کہ سیاستدان ،میڈیا ،عدلیہ اور فوج ایک میز پر بیٹھ جائیں تو دوسال میں پاکستان دبئی اور پیرس سے بہترملک بن سکتا ہے۔
میں نے اقتدار کو بہت قریب سے دیکھا ہے لیکن کبھی اقتدار کا لالچ نہیں کیا ۔چوہدری نثار شریف برادران کے دوست نہیں،وہ راولپنڈی کے وزیراعلیٰ ہیں اور وزیراعظم بنناچاہتے ہیں۔ ایکسپریس نیوزکے پروگرام ''کل تک میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں ملک ریاض نے کہاکہ میں سپریم کورٹ کے خلاف نہیں ہوں لیکن ڈان کیخلاف ہوں۔ساری دنیا میں رشوت چلتی ہے لیکن پاکستان میں زیادہ ہے۔جب اس ملک کا ڈاکٹر ڈاکٹر کا انجنیر انجنیر کا کام کرے گا تو معاملات ٹھیک ہوجائیں گے لیکن اگر سارے اقتدار میں آ جائیں گے تو پھر بیڑہ غرق ہی ہوگا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کو ہمیشہ حکومت ملی اقتدار نہیں کیونکہ اقتدار ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس رہا ہے۔ ہماری فوج ملک بچانے والی ہے لیکن ہر روز شہادتیں ہوتی ہیں اور ہم فوج کو ذلیل کرتے ہیں، روزٹی وی چینلزپر تماشے ہورہے ہوتے ہیں۔ بدقسمتی یہ بھی ہے کہ اس ملک میں تفریح کوئی رہی نہیں، سنیما گھر بند ہوگئے اور عوام مجبوری میں ٹی وی ہی دیکھتے ہیں۔چوہدری نثار کے حلقے میں دبئی بن رہا ہے جو اس کو برداشت نہیں ہورہا۔آج تک کسی نے پوچھا کہ چوہدری نثارکا کا روبار کیا ہے۔ کوئی مل، دکان کسی کو نہیں پتہ لیکن اس کے بچے لندن میں رہتے ہیں۔ میں پاکستان کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہوں میں نے کوئی کرپشن نہیں کی کبھی کسی کا مال نہیں کھایا۔
کبھی کسی کے حق پر ڈاکا نہیں ڈالا تو پھر مجھ سے تکلیف کیا ہے، مجھے کام کرنے کیوں نہیں دیا جارہا۔ اس وقت پاکستان کے چند بڑے اداروں میں ایک بحریہ ٹائون ہے جس کے دولاکھ سے زیادہ ملازم ہیں، 4 ہزارارب سے زیادہ سرمایہ کاری ہے اگر کوئی ادارہ یا ڈان یہ سرمایہ کاری ختم کرنے کی کوشش کرے گا یا دولاکھ افراد کے بچوں کے روزگار کو ختم کرنے کی کوشش کرے گا تو کیا میں اس سے نہ لڑوں؟۔ اس ملک کا ہربزنس مین کسی نہ کسی ڈان کے ہاتھوں کھیل رہا ہے۔ سی ایم سے زیادہ پروٹوکول ڈاکٹر ارسلان کا ہے۔ دہشت گردی ختم کرنی ہے تو سب کے پروٹوکول ختم کرائے جائیں۔ رحمٰن ملک نے مجھے صرف دوروز کیلیے رینجرز دی تھی لیکن میں نے واپس کردی۔
بحریہ ٹائون ہائوسنگ اسکیم کے روح رواں اور معروف بزنس مین ملک ریاض نے کہاہے کہ سیاستدان ،میڈیا ،عدلیہ اور فوج ایک میز پر بیٹھ جائیں تو دوسال میں پاکستان دبئی اور پیرس سے بہترملک بن سکتا ہے۔
میں نے اقتدار کو بہت قریب سے دیکھا ہے لیکن کبھی اقتدار کا لالچ نہیں کیا ۔چوہدری نثار شریف برادران کے دوست نہیں،وہ راولپنڈی کے وزیراعلیٰ ہیں اور وزیراعظم بنناچاہتے ہیں۔ ایکسپریس نیوزکے پروگرام ''کل تک میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں ملک ریاض نے کہاکہ میں سپریم کورٹ کے خلاف نہیں ہوں لیکن ڈان کیخلاف ہوں۔ساری دنیا میں رشوت چلتی ہے لیکن پاکستان میں زیادہ ہے۔جب اس ملک کا ڈاکٹر ڈاکٹر کا انجنیر انجنیر کا کام کرے گا تو معاملات ٹھیک ہوجائیں گے لیکن اگر سارے اقتدار میں آ جائیں گے تو پھر بیڑہ غرق ہی ہوگا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کو ہمیشہ حکومت ملی اقتدار نہیں کیونکہ اقتدار ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس رہا ہے۔ ہماری فوج ملک بچانے والی ہے لیکن ہر روز شہادتیں ہوتی ہیں اور ہم فوج کو ذلیل کرتے ہیں، روزٹی وی چینلزپر تماشے ہورہے ہوتے ہیں۔ بدقسمتی یہ بھی ہے کہ اس ملک میں تفریح کوئی رہی نہیں، سنیما گھر بند ہوگئے اور عوام مجبوری میں ٹی وی ہی دیکھتے ہیں۔چوہدری نثار کے حلقے میں دبئی بن رہا ہے جو اس کو برداشت نہیں ہورہا۔آج تک کسی نے پوچھا کہ چوہدری نثارکا کا روبار کیا ہے۔ کوئی مل، دکان کسی کو نہیں پتہ لیکن اس کے بچے لندن میں رہتے ہیں۔ میں پاکستان کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہوں میں نے کوئی کرپشن نہیں کی کبھی کسی کا مال نہیں کھایا۔
کبھی کسی کے حق پر ڈاکا نہیں ڈالا تو پھر مجھ سے تکلیف کیا ہے، مجھے کام کرنے کیوں نہیں دیا جارہا۔ اس وقت پاکستان کے چند بڑے اداروں میں ایک بحریہ ٹائون ہے جس کے دولاکھ سے زیادہ ملازم ہیں، 4 ہزارارب سے زیادہ سرمایہ کاری ہے اگر کوئی ادارہ یا ڈان یہ سرمایہ کاری ختم کرنے کی کوشش کرے گا یا دولاکھ افراد کے بچوں کے روزگار کو ختم کرنے کی کوشش کرے گا تو کیا میں اس سے نہ لڑوں؟۔ اس ملک کا ہربزنس مین کسی نہ کسی ڈان کے ہاتھوں کھیل رہا ہے۔ سی ایم سے زیادہ پروٹوکول ڈاکٹر ارسلان کا ہے۔ دہشت گردی ختم کرنی ہے تو سب کے پروٹوکول ختم کرائے جائیں۔ رحمٰن ملک نے مجھے صرف دوروز کیلیے رینجرز دی تھی لیکن میں نے واپس کردی۔