جماعت اسلامی نے انکوائری کمیشن کیلئے ٹی او آرز کے 13 نکات پیش کردیئے
قوم کی دولت لوٹنے والوں کا کڑااحتساب ضروری ہے،وزیراعظم اوران کے خاندان سے تحقیقات کا آغازکیا جائے، امیرجماعت اسلامی
PESHAWAR:
جماعت اسلامی نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے مجوزہ انکوائری کمیشن کے لئے ٹی آو آرز کے 13 نکات پیش کردیئے۔
لاہور میں پارٹی مرکز منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے انکوائری کمیشن کے لئے ٹی آر اووز کے 13 نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے من پسند ٹی او آرز دیئے جو کسی صورت منظور نہیں، پارلیمانی پارٹی پانامالیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن کے قیام پرمتفق ہے، اس معاملے پر اعلی عدلیہ کو بھی ازخود نوٹس لینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے باعث پاکستان کی بدنامی ہوئی، چاروں طرف سے کرپشن ہی کرپشن نظرآرہی ہے، قوم کی دولت لوٹنے والوں کا کڑا احتساب ضروری ہے، وزیراعظم اور ان کے خاندان سے تحقیقات کا آغاز کیا جائے اور پانامالیکس میں شامل 200 افراد سے تحریری جواب لیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ایسانظام وضع ہو جس سےمستقبل میں کرپشن کے تمام دروازے بند ہوجائیں، پاناما لیکس کی شفاف تحقیقات کے لئے انکوائری کمیشن کے پاس صرف تحقیقات کا نہیں بلکہ اسے سزا دینے کا بھی اختیار ہونا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مئی کا مہینہ خاصا گرم ہے اور سیاسی گرمی بھی آئے گی، 2 مئی کو اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا اجلاس ہوگا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ ہوگا جب کہ جماعت اسلامی نے کرپشن فری پاکستان مہم کا آغاز کررکھا ہے جو اپنے منطقی انجام تک پہنچے گی۔
جماعت اسلامی نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے مجوزہ انکوائری کمیشن کے لئے ٹی آو آرز کے 13 نکات پیش کردیئے۔
لاہور میں پارٹی مرکز منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے انکوائری کمیشن کے لئے ٹی آر اووز کے 13 نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے من پسند ٹی او آرز دیئے جو کسی صورت منظور نہیں، پارلیمانی پارٹی پانامالیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن کے قیام پرمتفق ہے، اس معاملے پر اعلی عدلیہ کو بھی ازخود نوٹس لینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے باعث پاکستان کی بدنامی ہوئی، چاروں طرف سے کرپشن ہی کرپشن نظرآرہی ہے، قوم کی دولت لوٹنے والوں کا کڑا احتساب ضروری ہے، وزیراعظم اور ان کے خاندان سے تحقیقات کا آغاز کیا جائے اور پانامالیکس میں شامل 200 افراد سے تحریری جواب لیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ایسانظام وضع ہو جس سےمستقبل میں کرپشن کے تمام دروازے بند ہوجائیں، پاناما لیکس کی شفاف تحقیقات کے لئے انکوائری کمیشن کے پاس صرف تحقیقات کا نہیں بلکہ اسے سزا دینے کا بھی اختیار ہونا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مئی کا مہینہ خاصا گرم ہے اور سیاسی گرمی بھی آئے گی، 2 مئی کو اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا اجلاس ہوگا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ ہوگا جب کہ جماعت اسلامی نے کرپشن فری پاکستان مہم کا آغاز کررکھا ہے جو اپنے منطقی انجام تک پہنچے گی۔