سندھ اسمبلی ایوان کی توہین انتہائی افسوسناک ہےشرجیل میمن
قوم پرستی کالبادہ اوڑھ کرایوان کی توہین کرنیوالے آج احتجاج میں زبانی تشدد لے آئے ہیں
PARIS:
صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کی توہین انتہائی افسوسناک ہے۔
قوم پرستی کالبادہ اوڑھ کرایوان کی توہین کرنے والے آج احتجاجی رویوںمیں زبانی تشدد لے آئے ہیں، پرویز مشرف کو گارڈآف آنر پیپلز پارٹی کی حکومت نے نہیں دیا بلکہ وہ پرویزمشرف کی اپنی ذاتی نمائش کاحصہ تھا جس میں کسی بھی وفاقی وصوبائی وزیر یا کسی بھی رکن قومی وصوبائی اسمبلی نے شرکت نہیںکی حتیٰ کہ اُس تقریب میں پی ٹی وی کا کیمرہ بھی نہیں تھا آج وہ لوگ ہمیں طعنہ د ے رہے ہیں وہ اپنا ماضی بھول چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے اختتام پر میڈیا کے نمائندوںسے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ہمیں سندھ کا غدار کہنے والے اپنے گریبان میں جھانکیں، ہم نے تو صرف انھیں آئینہ دکھایا تووہ بُرا مان گئے ۔ مقدس ایوان میں اخلاق سے گری ہوئی حرکات کرنا اور نازیبا زبان کا استعمال کسی بھی شخص کوقطعی زیب نہیں دیتا۔ آج اسمبلی میں جوکچھ ہوا وہ انتہائی قابل افسوس ہے ۔سندھ دھرتی کے سپوت خواتین کا احترام کرنے والے ہیں لیکن کسی بھی رکن اسمبلی بالخصوص کسی خاتون کو زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنے احتجاج میں غیر پارلیمانی حرکات کااستعمال کریں۔
اجلاس میں خاتون رکن اسمبلی نے جس طرح صوبائی وزیر بلدیات آغا سراج درانی کی دستاویزات چھین کر پھاڑ ڈالے اور احتجاجی اراکین نے جس طرح نازیبا زبان کا استعمال کیا اُس سے اسمبلی کا تقدس مجروح ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ قوم پرستی کے دعوے کرنے والوں کا ماضی کسی سے چھپا نہیں ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ آج سندھ اسمبلی میں بد زبانی اور بدکلامی کے اس افسوس ناک واقعے کے بعد پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر پیرمظہرالحق اپنی تحریک ایوان میں لائے جس پر اراکین اسمبلی میں اپنے ذاتی خیالات کا اظہارکیا ۔ اس کے بعد متفقہ طور پر بد زبانی کے کلمات کو اراکین اسمبلی نے ایوان کی توہین قراردیا ۔
قبل ازیں شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی کے حالات کو ایک سازش کے تحت خراب کیا جارہا ہے لیکن حکومت سیاسی و مذہبی جماعتوں، میڈیا اور عوام کی مدد سے ان تمام سازشوں کو ناکام بنا دے گی۔ مسلم لیگ (ف) کے ارکان اسمبلی کے استعفیٰ قانون کے مطابق منظور کیے جائیں گے تاہم ہماری کوشش ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہی رہیں۔ کراچی میں ہر وہ اقدامات کیے جائیں جس سے امن قائم ہو۔
صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کی توہین انتہائی افسوسناک ہے۔
قوم پرستی کالبادہ اوڑھ کرایوان کی توہین کرنے والے آج احتجاجی رویوںمیں زبانی تشدد لے آئے ہیں، پرویز مشرف کو گارڈآف آنر پیپلز پارٹی کی حکومت نے نہیں دیا بلکہ وہ پرویزمشرف کی اپنی ذاتی نمائش کاحصہ تھا جس میں کسی بھی وفاقی وصوبائی وزیر یا کسی بھی رکن قومی وصوبائی اسمبلی نے شرکت نہیںکی حتیٰ کہ اُس تقریب میں پی ٹی وی کا کیمرہ بھی نہیں تھا آج وہ لوگ ہمیں طعنہ د ے رہے ہیں وہ اپنا ماضی بھول چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے اختتام پر میڈیا کے نمائندوںسے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ہمیں سندھ کا غدار کہنے والے اپنے گریبان میں جھانکیں، ہم نے تو صرف انھیں آئینہ دکھایا تووہ بُرا مان گئے ۔ مقدس ایوان میں اخلاق سے گری ہوئی حرکات کرنا اور نازیبا زبان کا استعمال کسی بھی شخص کوقطعی زیب نہیں دیتا۔ آج اسمبلی میں جوکچھ ہوا وہ انتہائی قابل افسوس ہے ۔سندھ دھرتی کے سپوت خواتین کا احترام کرنے والے ہیں لیکن کسی بھی رکن اسمبلی بالخصوص کسی خاتون کو زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنے احتجاج میں غیر پارلیمانی حرکات کااستعمال کریں۔
اجلاس میں خاتون رکن اسمبلی نے جس طرح صوبائی وزیر بلدیات آغا سراج درانی کی دستاویزات چھین کر پھاڑ ڈالے اور احتجاجی اراکین نے جس طرح نازیبا زبان کا استعمال کیا اُس سے اسمبلی کا تقدس مجروح ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ قوم پرستی کے دعوے کرنے والوں کا ماضی کسی سے چھپا نہیں ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ آج سندھ اسمبلی میں بد زبانی اور بدکلامی کے اس افسوس ناک واقعے کے بعد پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر پیرمظہرالحق اپنی تحریک ایوان میں لائے جس پر اراکین اسمبلی میں اپنے ذاتی خیالات کا اظہارکیا ۔ اس کے بعد متفقہ طور پر بد زبانی کے کلمات کو اراکین اسمبلی نے ایوان کی توہین قراردیا ۔
قبل ازیں شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی کے حالات کو ایک سازش کے تحت خراب کیا جارہا ہے لیکن حکومت سیاسی و مذہبی جماعتوں، میڈیا اور عوام کی مدد سے ان تمام سازشوں کو ناکام بنا دے گی۔ مسلم لیگ (ف) کے ارکان اسمبلی کے استعفیٰ قانون کے مطابق منظور کیے جائیں گے تاہم ہماری کوشش ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہی رہیں۔ کراچی میں ہر وہ اقدامات کیے جائیں جس سے امن قائم ہو۔