بھارتی فوج کے سابق سربراہ اور 4 افسران کی ضمانت منظور
لیفٹیننٹ تیجندر نے پانچوں پراختیارات کے بیجا استعمال کا مقدمہ دائر کررکھا ہے
بھارت کی ایک ذیلی عدالت نے ملٹری انٹیلیجنس کے سابق سربراہ کی طرف سے دائر کیے گئے ہتک عزت کے مقدمے میں بھارتی فوج کے سابق سربراہ جنرل وی کے سنگھ اور چار حاضر سروس اعلی فوجی افسران کی ضمانت منظور کر لی ہے۔
فوج کے سابق سربراہ جنرل وی کے سنگھ، وائس چیف آف اسٹاف ایس کے سنگھ ، ملٹری انٹیلیجنس کے سربراہ لفٹیننٹ جنرل بی ایس ٹھاکر، میجر جنرل ایس ایل نرسمہن اور لفٹیننٹ کرنل ہیتین ساہنی ایک سبکدوش لیفٹیننٹ جنرل تیجندر سنگھ کی شکایت پر دلی کے میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہوئے۔ تیجندر سنگھ نے ان پانچوں اہلکاروں پر ان کیخلاف جھوٹے الزامات عائد کرنے کے لیے اپنے سرکاری عہدے اور اختیارات کا بیجا استعمال کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے ان پانچوں کی ضمانت بیس بیس ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر منظور کر لی۔
فوج کے سابق سربراہ جنرل وی کے سنگھ، وائس چیف آف اسٹاف ایس کے سنگھ ، ملٹری انٹیلیجنس کے سربراہ لفٹیننٹ جنرل بی ایس ٹھاکر، میجر جنرل ایس ایل نرسمہن اور لفٹیننٹ کرنل ہیتین ساہنی ایک سبکدوش لیفٹیننٹ جنرل تیجندر سنگھ کی شکایت پر دلی کے میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہوئے۔ تیجندر سنگھ نے ان پانچوں اہلکاروں پر ان کیخلاف جھوٹے الزامات عائد کرنے کے لیے اپنے سرکاری عہدے اور اختیارات کا بیجا استعمال کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے ان پانچوں کی ضمانت بیس بیس ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر منظور کر لی۔