وفاقی حکومت سے پاناما لیکس پر وضاحتی اشتہارات کی تفصیلات طلب
وضاحتی اشتہارات پر خرچ کی گئی رقم کی تفصیلات طلب کر کے رقم وزیراعظم سے واپس وصول کی جائے، درخواست گزار
ISLAMABAD:
ہائی کورٹ نے پاناما لیکس سے متعلق وضاحتی اشتہارات شائع کرانے پر وفاقی حکومت سے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں حکومت کی جانب سے پاناما لیکس میں وزیراعظم نواز شریف کا نام غلطی سے شامل ہونے سے متعلق قومی اخبارات میں وضاحتی اشتہارات شائع کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر درخواست گزار نے وفاقی حکومت اور وزیراعظم کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم ذاتی وضاحت کے لئے قومی خزانے کا استعمال نہیں کرسکتے لیکن اس کے باوجود پاناما لیکس میں لگے الزامات کی وضاحت کیلئے قومی اخبارات میں اشتہارات شائع کئے جا رہے ہیں۔
درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ اشتہارات پر خرچ کی گئی رقم کی تفصیلات طلب کر کے وزیراعظم نواز شریف سے واپس لی جائے اور قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔ عدالت کے جج جسٹس شاہد وحید نے حکومت سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے وکیل کو قانونی معاونت کے لئے طلب کر لیا۔
ہائی کورٹ نے پاناما لیکس سے متعلق وضاحتی اشتہارات شائع کرانے پر وفاقی حکومت سے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں حکومت کی جانب سے پاناما لیکس میں وزیراعظم نواز شریف کا نام غلطی سے شامل ہونے سے متعلق قومی اخبارات میں وضاحتی اشتہارات شائع کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر درخواست گزار نے وفاقی حکومت اور وزیراعظم کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم ذاتی وضاحت کے لئے قومی خزانے کا استعمال نہیں کرسکتے لیکن اس کے باوجود پاناما لیکس میں لگے الزامات کی وضاحت کیلئے قومی اخبارات میں اشتہارات شائع کئے جا رہے ہیں۔
درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ اشتہارات پر خرچ کی گئی رقم کی تفصیلات طلب کر کے وزیراعظم نواز شریف سے واپس لی جائے اور قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔ عدالت کے جج جسٹس شاہد وحید نے حکومت سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے وکیل کو قانونی معاونت کے لئے طلب کر لیا۔