وفاقی حکومت کی اورنج لائن ٹرین کا معاہدہ عدالت میں پیش کرنے سے معذرت

لاہور ہائی کورٹ میں اورنج ٹرین منصوبے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

وفاقی حکومت نے چین کے ساتھ اورنج لائن ٹرین کا معاہدہ پیش کرنے سے معذرت کرلی- فوٹو؛ فائل

لاہور ہائیکورٹ میں اورنج لائن ٹرین منصوبے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس میں وفاقی حکومت نے چین کے ساتھ اورنج لائن ٹرین کا معاہدہ پیش کرنے سے معذرت کرلی۔


لاہور ہائیکورٹ میں مسٹر جسٹس عابد عزیز شیخ اور مسٹر جسٹس شاہد کریم پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے اورنج لائن ٹرین کے خلاف کیس کی سماعت کی جس میں وفاقی حکومت نے چین کے ساتھ اورنج لائن ٹرین کا معاہدہ پیش کرنے سے معذرت کرلی۔ سرکاری وکیل نے عدالت میں کہا کہ پاک چین معاہدہ خفیہ دستاویزات ہیں اس لیے معاہدہ کھلی عدالت میں پیش نہیں کرسکتے جب کہ معاہدہ پر عمل درآمد کے لیے ایل ڈی اے کو پیسے دئیے گئے جس پر عدالت نے کہا کہ آپ معاہدہ کی کاپی آج پیش کریں۔

دوسری جانب درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ حکومتی منصوبے کے لیے ایل ڈی اے کو پیسہ دینا درست نہیں کیوں کہ اورنج لائن معاہدہ اسمبلی میں پیش نہیں کیا گیا جب کہ اسپتالوں اور تعلیم کے فنڈز اورنج لائن ٹرین پر لگائے جارہے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے اعتراض کیا کہ وزیراعلی کو دوسرے محکموں کے فنڈز استعمال کرنے کا اختیار نہیں ، 78ارب روپے حکومت نے تسلیم کیا کہ اورنج لائن ٹرین میں بچائے ہیں جب کہ دستاویزات کے مطابق پروجیکٹ پر 40ارب روپے زیادہ لگ رہے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام روکنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت آج تک ملتوی کردی۔
Load Next Story