61ملین متاثرین کوخوراک کی فراہمی کیلیے عالمی ادارے سے معاہدہ

منصوبہ5 برسوںمیںمکمل اور16ارب روپے خرچ ہوںگے، کام شروع کردیا گیا

منصوبہ5 برسوںمیںمکمل اور16ارب روپے خرچ ہوںگے، کام شروع کردیا گیا, فائل فوٹو

پاکستان نے آئندہ پانچ برسوںمیں 61 ملین متاثرہ افرادتک خوراک کی رسائی کے لیے وزارت فوڈاینڈسیکیورٹی کے تحت ایک منصوبہ شروع کرنے کاپلان کیاہے جس کی تکمیل کے لیے ابتدائی طورپرعالمی ادارہ خوراک کے ساتھ معاہدہ کیاہے،اس معاہدے کے تحت ایک سال کے دوران 12 ملین افراد جو ہماری مجوعی متاثرہ آبادی کاصرف 20 فیصدہیںکو1.04ارب ڈالرکی لاگت سے خوراک کی فراہم کویقینی بنایاجائے گا۔


اس میں200ملین روپے پاکستان کی حکومت فراہم کرے گی جبکہ باقی ماندہ رقمامداددینے والے ادارے فراہم کرینگے، منصوبے کوپانچ برسوںمیںمکمل کیاجائے گاجس پر16ارب روپے خرچ ہوںگے۔منصوبے کے حوالے سے کام شروع کردیاگیاہے،

اس سلسلے میںایک رپورٹ مرتب کی جارہی ہے جہاں بالخصوص دہشتگردی کے واقعات اوردیگرمصائب کی وجہ سے خوراک کی قلت پیداہوجاتی ہے ان علاقوںمیں بلوچستان ، فاٹا،کے پی کے علاقے اوردوردرازکے علاقے شامل ہیں جہاںسیلاب اوردیگرآفات کی صورت میںخوراک کی کمی دیکھنے میںآتی ہے۔اس منصوبے سے ملک کے مسائل میںکمی ہوگی اوریہ منصوبہ جس کانام نیشنل زیروہنگرپروگرام ہے سے مزیدکامیابیاںحاصل ہوںگی۔اس سے ملک میںخوراک کی سیکیورٹی کامسئلہ حل ہوجائے گا۔
Load Next Story