وینا ملک ہیرو ٹی وی کے پروگرام استغفار کی میزبانی نہیںکریں گی
سب کااحتساب ہوناچاہیے،ابصارعالم،پروگرام ’’ٹودی پوائنٹ‘‘میں شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو
ہیرو ٹی وی کی انتظامیہ کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ متنازع اداکارہ وینا ملک ہیرو ٹی وی کے پروگرام استغفار کی میزبانی کے فرائض انجام نہیں دیں گی۔ یہ بات ایکسپریس نیوز کے اینکرپرسن شاہ زیب خانزادہ نے اپنے پروگرام ٹو دی پوائنٹ میں بتائی۔ انھوں نے کہا کہ ہیرو ٹی وی کی انتظامیہ نے یقین دلایا ہے کہ ہمارے لیے عوام کے جذبات اہم ہیں اور وینا ملک رمضان نشریا ت کے پروگرام میں نہیں ہوں گی۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی، اینکر پرسن حامد میر اور ٹی وی اینکر کاشف عباسی نے متنازع اداکارہ وینا ملک کی بطور اینکرہیرو ٹی وی کی رمضان ٹرانسمیشن میں شرکت کے اعلان پر اعتراض کیا تھا۔ پروگرام میں اینکر پرسن شاہ زیب خان سے گفتگو میں ایکسپریس نیوزکے ڈائریکٹر کرنٹ افیئرز مظہرعباس نے کہا کہ میڈیا میں بہت زیادہ پیسہ آ رہا ہے،کوئی بھی جاننے کی کوشش نہیںکرتا کہ یہ پیسہ کہاں سے آرہاہے۔اس بات کی اشد اور فوری ضرورت ہے کہ میڈیاکمیشن بنایاجائے،سیکرٹ فنڈ کہاں کہاں استعمال ہوتا ہے، اس کی تحقیقات کی جائے۔
انھوں نے انکشاف کیا کہ اب پبلک اکائونٹس کمیٹی 200 صحافیوں کی فہرست مانگ رہی ہے جو وزارت اطلاعات نے روکی ہوئی ہے ۔میں سپریم کورٹ میںحامد میر اورابصارعالم کی طرف سے پیش کردہ پٹیشن کو بھرپورسپورٹ کرتا ہوں۔پروگرام میں حامد میرنے کہاکہ پچھلے چند سال میں کچھ طاقتیں اکٹھی ہوگئی ہیں ،جنھوںنے عدلیہ کوٹارگٹ کیا اوراب میڈیا کو بھی نشانہ بنایاہے ۔ہم نے سپریم کورٹ میں جو رٹ پٹیشن دائر کی ہے اس کا مقصد یہ ہی ہے کہ ان کالی بھیڑوں کو بے نقاب کیاجائے جن کی وجہ سے میڈیا سے وابستہ سب لوگوں پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں ۔ہم نے پٹیشن میں موقف اختیار کیا ہے کہ صحافیوں اور چینلز کے مالکان کا بھی احتساب ہونا چاہئے،
یہ ضروری نہیں کہ ٹی وی شوز کا ایجنڈہ اینکر ہی طے کرتے ہیں، کچھ ایجنڈے مالکان کی طرف سے بھی آتے ہیں،مجھے ایک شخص نے کہا کہ تم میں اور اداکارہ وینا ملک میں کیا فرق ہے، وہ بھی ٹی وی اینکر ہے اور تم بھی۔ اب میں نے تو وینا ملک کو اینکر نہیں بنایا ،اس کو ٹی وی چینل کے مالکان نے اینکر بنایا ہے۔ ہر صحافی برائے فروخت نہیں ہوتا، ملک ریاض نے جن چند کالی بھیڑوں کو خریدا ،ہم ان کو بے نقاب کر کے ساری برادری کی ساکھ بچانے کیلیے کوشاں ہیں۔
ٹی وی اینکر کاشف عباسی نے کہا کہ ٹاک شوز کے زیادہ تر ایجنڈے مالکان کی طرف سے آتے ہیں۔ صحافی اور اداکار میں بہت فرق ہوتا ہے، اب وینا ملک کو جس کام کے پیسے ملیں گے وہ کرجائے گی، اس نے پیسے لے کر فلم کردی، اس نے پیسے لیکر آئٹم سونگ کردیا، اب وہ پیسے لے کر رمضان نشریات کرنے والی ہے۔صحافی ابصار عالم نے کہاکہ ٹی وی مالکان ایڈورٹائزنگ ایجنسیز اور صحافیوں کے اثاثے سامنے آنا چاہئیں، ہم ایک نیک نیتی کے جذبے سے سپریم کورٹ گئے ہیں، ہم اس حق میں ہیں کہ جرنیل، جج ،جرنلسٹ سب احتساب کے دائرے میں آئیں۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی، اینکر پرسن حامد میر اور ٹی وی اینکر کاشف عباسی نے متنازع اداکارہ وینا ملک کی بطور اینکرہیرو ٹی وی کی رمضان ٹرانسمیشن میں شرکت کے اعلان پر اعتراض کیا تھا۔ پروگرام میں اینکر پرسن شاہ زیب خان سے گفتگو میں ایکسپریس نیوزکے ڈائریکٹر کرنٹ افیئرز مظہرعباس نے کہا کہ میڈیا میں بہت زیادہ پیسہ آ رہا ہے،کوئی بھی جاننے کی کوشش نہیںکرتا کہ یہ پیسہ کہاں سے آرہاہے۔اس بات کی اشد اور فوری ضرورت ہے کہ میڈیاکمیشن بنایاجائے،سیکرٹ فنڈ کہاں کہاں استعمال ہوتا ہے، اس کی تحقیقات کی جائے۔
انھوں نے انکشاف کیا کہ اب پبلک اکائونٹس کمیٹی 200 صحافیوں کی فہرست مانگ رہی ہے جو وزارت اطلاعات نے روکی ہوئی ہے ۔میں سپریم کورٹ میںحامد میر اورابصارعالم کی طرف سے پیش کردہ پٹیشن کو بھرپورسپورٹ کرتا ہوں۔پروگرام میں حامد میرنے کہاکہ پچھلے چند سال میں کچھ طاقتیں اکٹھی ہوگئی ہیں ،جنھوںنے عدلیہ کوٹارگٹ کیا اوراب میڈیا کو بھی نشانہ بنایاہے ۔ہم نے سپریم کورٹ میں جو رٹ پٹیشن دائر کی ہے اس کا مقصد یہ ہی ہے کہ ان کالی بھیڑوں کو بے نقاب کیاجائے جن کی وجہ سے میڈیا سے وابستہ سب لوگوں پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں ۔ہم نے پٹیشن میں موقف اختیار کیا ہے کہ صحافیوں اور چینلز کے مالکان کا بھی احتساب ہونا چاہئے،
یہ ضروری نہیں کہ ٹی وی شوز کا ایجنڈہ اینکر ہی طے کرتے ہیں، کچھ ایجنڈے مالکان کی طرف سے بھی آتے ہیں،مجھے ایک شخص نے کہا کہ تم میں اور اداکارہ وینا ملک میں کیا فرق ہے، وہ بھی ٹی وی اینکر ہے اور تم بھی۔ اب میں نے تو وینا ملک کو اینکر نہیں بنایا ،اس کو ٹی وی چینل کے مالکان نے اینکر بنایا ہے۔ ہر صحافی برائے فروخت نہیں ہوتا، ملک ریاض نے جن چند کالی بھیڑوں کو خریدا ،ہم ان کو بے نقاب کر کے ساری برادری کی ساکھ بچانے کیلیے کوشاں ہیں۔
ٹی وی اینکر کاشف عباسی نے کہا کہ ٹاک شوز کے زیادہ تر ایجنڈے مالکان کی طرف سے آتے ہیں۔ صحافی اور اداکار میں بہت فرق ہوتا ہے، اب وینا ملک کو جس کام کے پیسے ملیں گے وہ کرجائے گی، اس نے پیسے لے کر فلم کردی، اس نے پیسے لیکر آئٹم سونگ کردیا، اب وہ پیسے لے کر رمضان نشریات کرنے والی ہے۔صحافی ابصار عالم نے کہاکہ ٹی وی مالکان ایڈورٹائزنگ ایجنسیز اور صحافیوں کے اثاثے سامنے آنا چاہئیں، ہم ایک نیک نیتی کے جذبے سے سپریم کورٹ گئے ہیں، ہم اس حق میں ہیں کہ جرنیل، جج ،جرنلسٹ سب احتساب کے دائرے میں آئیں۔