کئی وزرا اور بیورو کریٹس کرپشن میں ملوث ہیں جن پر جلد ہاتھ ڈالیں گے ڈی جی نیب بلوچستان
نیب پر کوئی دباؤ نہیں اور جو بھی کرپشن میں ملوث ہوگا اسے پکڑا جائے گا، طارق محمود
ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان کا کہنا ہے کہ صوبے کے کئی وزرا اور بیورو کریٹس کرپشن میں ملوث ہیں جن پر جلد ہاتھ ڈالیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈائریکٹر جنرل قومی احتساب بیورو (نیب) بلوچستان طارق محمود نے بتایا کہ مشتاق رئیسانی کا کیس پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا کیس ہے جس میں ان سے 65 کروڑ 18 لاکھ روپے، 15 ہزار پاؤنڈ اور ہزاروں ڈالرز سمیت 5 کروڑ کے بانڈ بھی پکڑے گئے ہیں جو ہنڈی کے ذریعے باہر بھجوائے جانے تھے۔
ڈی جی نیب نے کہا کہ مشتاق رئیسانی کی کراچی اور کوئٹہ سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی جائیداد ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کئی وزرا اور بیورو کریٹس کرپشن میں ملوث ہیں جن پر جلد ہاتھ ڈالیں گے، نیب پر کوئی دباؤ نہیں، جو بھی کرپشن میں ملوث ہوگا اسے پکڑا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب نے بلوچستان کے سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے گھر چھاپہ مارا جس میں نوٹوں سے بھرے 12 بیگ برآمد کیے گئے جب کہ کارروائی کے بعد چیف سیکریٹری نے 2013 سے سیکریٹری خزانہ کے عہدے پر کام کرنے والے مشتاق رئیسانی کو معطل کردیا اور ساتھ ہی مشیر خزانہ خالد لانگو نے بھی عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈائریکٹر جنرل قومی احتساب بیورو (نیب) بلوچستان طارق محمود نے بتایا کہ مشتاق رئیسانی کا کیس پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا کیس ہے جس میں ان سے 65 کروڑ 18 لاکھ روپے، 15 ہزار پاؤنڈ اور ہزاروں ڈالرز سمیت 5 کروڑ کے بانڈ بھی پکڑے گئے ہیں جو ہنڈی کے ذریعے باہر بھجوائے جانے تھے۔
ڈی جی نیب نے کہا کہ مشتاق رئیسانی کی کراچی اور کوئٹہ سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی جائیداد ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کئی وزرا اور بیورو کریٹس کرپشن میں ملوث ہیں جن پر جلد ہاتھ ڈالیں گے، نیب پر کوئی دباؤ نہیں، جو بھی کرپشن میں ملوث ہوگا اسے پکڑا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب نے بلوچستان کے سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے گھر چھاپہ مارا جس میں نوٹوں سے بھرے 12 بیگ برآمد کیے گئے جب کہ کارروائی کے بعد چیف سیکریٹری نے 2013 سے سیکریٹری خزانہ کے عہدے پر کام کرنے والے مشتاق رئیسانی کو معطل کردیا اور ساتھ ہی مشیر خزانہ خالد لانگو نے بھی عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔