غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملے جاریشہید فلسطینیوں کی تعداد 39ہوگئی
اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں متعدد سرکاری اورسیکیورٹی اداروں کی عمارتوں اور کیمپوں پر فضائی حملے کئے ۔
غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں مزید 11 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جس کے بعد گزشتہ 4 دنوں میں جام شہادت نوش کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 39ہوگئی ہے۔
اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں وزیراعظم ہاؤس، پولیس ہیڈ کوارٹر اور مسجدالرحمان سمیت متعدد سرکاری اورسیکیورٹی اداروں کی عمارتوں کو نشانہ بنایا۔ جبالیہ اور مغازی میں فلسطینیوں کے کیمپ پر ہونے والے حملے میں 11 افراد شہید ہوگئے جن میں ایک 5 سالہ بچی بھی شامل ہے۔
فلسطین کے وزیر اعظم ہاؤس پر ایک ایسے وقت میں حملہ کیا گیا کہ جب فلسطینی کابینہ اور مصر کے وزیراعظم ہشام قندیل کے درمیان اسی مقام پر آج صبح مذاکرات ہونے کی توقع تھی جبکہ اس کے بعد تیونس کے وزیر خارجہ کا دورہ متوقع تھا۔
اسرائیلی حکام کے جاری کردہ بیان کے مطابق اسرائیلی فوج نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب سے اب تک غزہ پر 180 سے زائد حملے کئے ہیں جبکہ 75 ہزار ریزرو فوج کو غزہ میں کارروائی کے لئے تیار رہنے کا حکم دے دیا ہے۔
اسرائیلی جارحیت پر غزہ کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے خطے کے ممالک کی جانب سے سفارتی میدان میں بھی تیزی آگئی ہے۔ تیونس کے وزیر خارجہ رفیق عبدالسلام نے غزہ میں حماس رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ غزہ کا محاصرہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔ حماس کے سربراہ خالد مشعل اور ترک وزیراعظم طیب رجب اردگان مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچے ہیں۔ جبکہ قطر کے امیر الشیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی کی آمد بھی متوقع ہے۔
دوسری جانب پاکستان نے بھی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں بھی پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔
اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں وزیراعظم ہاؤس، پولیس ہیڈ کوارٹر اور مسجدالرحمان سمیت متعدد سرکاری اورسیکیورٹی اداروں کی عمارتوں کو نشانہ بنایا۔ جبالیہ اور مغازی میں فلسطینیوں کے کیمپ پر ہونے والے حملے میں 11 افراد شہید ہوگئے جن میں ایک 5 سالہ بچی بھی شامل ہے۔
فلسطین کے وزیر اعظم ہاؤس پر ایک ایسے وقت میں حملہ کیا گیا کہ جب فلسطینی کابینہ اور مصر کے وزیراعظم ہشام قندیل کے درمیان اسی مقام پر آج صبح مذاکرات ہونے کی توقع تھی جبکہ اس کے بعد تیونس کے وزیر خارجہ کا دورہ متوقع تھا۔
اسرائیلی حکام کے جاری کردہ بیان کے مطابق اسرائیلی فوج نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب سے اب تک غزہ پر 180 سے زائد حملے کئے ہیں جبکہ 75 ہزار ریزرو فوج کو غزہ میں کارروائی کے لئے تیار رہنے کا حکم دے دیا ہے۔
اسرائیلی جارحیت پر غزہ کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے خطے کے ممالک کی جانب سے سفارتی میدان میں بھی تیزی آگئی ہے۔ تیونس کے وزیر خارجہ رفیق عبدالسلام نے غزہ میں حماس رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ غزہ کا محاصرہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔ حماس کے سربراہ خالد مشعل اور ترک وزیراعظم طیب رجب اردگان مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچے ہیں۔ جبکہ قطر کے امیر الشیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی کی آمد بھی متوقع ہے۔
دوسری جانب پاکستان نے بھی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں بھی پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔