کراچی میں قیام امن کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کام کرنے کوتیار ہیں فاروق ستار
شہرقائدمیں قیام امن کی کوششوں کو سبوتاژکیا جارہا ہے اورایک مرتبہ پھرٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا،رہنما ایم کیو ایم
متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ کراچی میں جرائم کے خاتمے کے لئے ہمارا تعاون جاری رہے گا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرنے کو تیار ہیں۔
ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے اکثریت رکھنے والے علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے خوف کی فضا قائم کی جارہی ہے اور رپورٹس تیار کی جاری ہیں کہ ان واقعات میں ایم کیو ایم کے نام نہاد ونگ ملوث ہیں، اگر کسی قتل پر شہر میں کوئی رد عمل ہوتا ہے تو اس میں ہماری کوئی ذمہ داری نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے کوآرڈی نیٹر آفتاب احمد کے قتل کے بعد آرمی چیف نے اعلان کیا کہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے جس کا خیرمقدم کرتے ہیں، سربراہ پاک فوج کے بیان سے ہمارے زخموں پر مرہم رکھنے کا سلسلہ شروع ہوا۔
ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ پروفیسر ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل اور سانحہ صفورا پر قیاس آرائیں کی گئیں کہ اس میں ایم کیو ایم ملوث ہے لیکن اصل قاتل پکڑے گئے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگیا لیکن ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل پر آج بھی ہمارے کارکنان کا ٹرائل ہورہا ہے، کراچی میں جرائم کے خاتمے کے لئے ہمارا تعاون جاری رہے گا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرنے کو تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اطلاع دی گئی ہے کہ اپنی آمد و رفت کے حوالے سے کسی کو بھی آگاہ نہ کریں تاہم آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر سے بہترسیکیورٹی فراہم کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔
ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے اکثریت رکھنے والے علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے خوف کی فضا قائم کی جارہی ہے اور رپورٹس تیار کی جاری ہیں کہ ان واقعات میں ایم کیو ایم کے نام نہاد ونگ ملوث ہیں، اگر کسی قتل پر شہر میں کوئی رد عمل ہوتا ہے تو اس میں ہماری کوئی ذمہ داری نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے کوآرڈی نیٹر آفتاب احمد کے قتل کے بعد آرمی چیف نے اعلان کیا کہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے جس کا خیرمقدم کرتے ہیں، سربراہ پاک فوج کے بیان سے ہمارے زخموں پر مرہم رکھنے کا سلسلہ شروع ہوا۔
ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ پروفیسر ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل اور سانحہ صفورا پر قیاس آرائیں کی گئیں کہ اس میں ایم کیو ایم ملوث ہے لیکن اصل قاتل پکڑے گئے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگیا لیکن ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل پر آج بھی ہمارے کارکنان کا ٹرائل ہورہا ہے، کراچی میں جرائم کے خاتمے کے لئے ہمارا تعاون جاری رہے گا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرنے کو تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اطلاع دی گئی ہے کہ اپنی آمد و رفت کے حوالے سے کسی کو بھی آگاہ نہ کریں تاہم آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر سے بہترسیکیورٹی فراہم کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔