یورپ ڈے یورپی یونین کا خاص دن

یہ دن یورپی یونین کے بانیوں کی بصیرت کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے یورپ میں امن اور خوشحالی لانے کا بیڑہ اٹھایا۔

یہ دن یورپی یونین کے بانیوں کی بصیرت کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے یورپ میں امن اور خوشحالی لانے کا بیڑہ اٹھایا۔ فوٹو؛فائل

NEW YORK:
آج 9 مئی کا دن یورپی یونین میں یورپ ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ یہ دن یورپی یونین کے بانیوں کی بصیرت کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے دوسری جنگ عظیم کے اختتام کے محض 5 سال بعد یورپ، جس کا شیرازہ صدیوں کے تنازعات سے بکھر چکا تھا ، میں امن اور خوشحالی لانے کا بیڑہ اٹھایا۔

اس عمل کے لئے دور اندیشی کے ساتھ ساتھ ان بہادر مردوں اور عورتوں نے سالہا سال کے جنگی صدموں سے تباہ حال عوامی رائے عامہ کا مقابلہ کرنے کے لئے سیاسی عزم و ہمت کا بھی مظاہرہ کیا اور یورپ کے لوگوں کو اپنے پرانے دشمنوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانے پر آمادہ کیا۔ ای یو کے بانیوں کا خواب کافی حد تک حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔ آج ای یو ممالک کے مابین جنگ کا تصور بھی محال ہے۔ براعظم یورپ پر امن ہے اور 28 جمہوری ممالک کو دنیا کے سب سے بڑے معاشی بلاک کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک منڈی میں متحد کر دیا گیا ہے۔ بلا شبہ ای یو کو گزشتہ چند سالوں سے، اور اب بھی، کچھ سنجیدہ مسائل کا سامنا رہا ہے لیکن ابھی تک یونین نے مشترکہ مسائل کے لئے مشترکہ حل پیش کرنے کی لچک اور اہلیت کا مظاہرہ کیا ہے۔

یکجہتی ای یو کا ایک کلیدی خاصہ ہے۔ ای یو کے بجٹ کا ایک بڑا حصہ ای یو ممالک، خطوں اور لوگوں کے درمیان معاشی فرق کو کم کرنے کی کوششوں پر صرف کیا جاتا ہے۔ یکجہتی ای یو میں سب کے لئے خوشحالی حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یورپی عوام کی نظر میں یکجہتی صرف ای یو علاقے تک محدود نہیں۔ ایک حالیہ سروے کے مطابق ای یو شہریوں کی ایک بہت بڑی اکثریت چاہتی ہے کہ ای یو دنیا بھر کے دوسرے ممالک کی ترقی کے لئے مزید فعال کردار ادا کرے۔ ان میں سے 85 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے لوگوں کی مدد کرنا ضروری ہے اور 67 فیصد کا خیال ہے کہ ای یو کی ترقیاتی امداد میں اضافہ ہونا چاہئے ۔

یورپ ڈے ای یو اور پاکستان کے تعلقات کا جائزہ لینے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے۔ کئی لحاظ سے ای یو اور پاکستان مشترکہ تاریخ، ایک جیسے مقاصد اور ملتی جلتی اقدار کی وجہ سے ایک دوسرے کے ساتھ وابستہ ہیں۔ کئی پاکستانیوں نے یورپ کو اپنا گھر بنایا ہے جن کا شمار ہمارے معاشروں کے اہم افراد میں ہوتا ہے۔ ہم جمہوریت ، معاشی ترقی اور امن کی تلاش میں پر عزم ہیں اور بین الاقوامی تجارت کے ذریعے عالمی سطح پر پائیدار معاشی ترقی اور توسیع کے لئے باہمی طور پر کوشاں ہیں۔

ای یو پاکستان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں اطراف نے 2012 ء میں پانچ سالہ انگیجمنٹ پلان کی منظوری دی جس کا مشترکہ مقصد اسٹرٹیجک اشتراک کا قیام اور اس کے ذریعے امن اور ترقی حاصل کرنا ہے ۔ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بڑے پیمانے پر سیاسی ڈائیلاگ منعقد کئے جاتے ہیں اور ہر سطح بشمول ریاستی اور حکومتی سربراہوں کے درمیان ایڈہاک سربراہی اجلاسوں سے لے کر تکنیکی سطح پر مختلف شعبوں کے ماہرین کے درمیان علاقائی ڈائیلاگ کا انعقاد بھی شامل ہے۔ اس عمل سے ہمیں اپنے باہمی تعلقات کو مزید ترقی دینے کے لیے ایک مضبوط بنیاد حاصل ہو گئی ہے۔


جمہوری ، کثیر الجہتی ، آزاد اور علم کی بنیاد پر استوار معاشروں کو بر قرار رکھنا، انسانی حقوق اور صنفی برابری کا تحفظ اور ترویج، دہشت گردی، موسمیاتی تبدیلی، مہاجرین کے لئے پناہ کے اصولوں کو مد نظر رکھتے ہوئے غیر قانونی نقل مکانی کا مقابلہ کرنا ، قابل تجدید توانائی اور تعلیم ان بہت سے شعبوں میں سے صرف چند ہیں جن میں یورپی یونین پاکستان کے ساتھ تعاون کررہا ہے۔ سست معاشی بحالی کے باوجود جی ایس پی پلس کے تحت ای یو منڈیوں کا کھولا جانا یورپی عوام کی طرف سے پاکستانی عوام کے لئے یکجہتی کا شاندار اظہار ہے۔

علاقائی تعاون کا فروغ بھی ای یو کے مقاصد میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔ جنوبی ایشیا کے ممالک دنیا بھر میں سب سے کم ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہیں اور پاکستان اور اس کے ہمسایہ ممالک کے درمیان عوامی تعلقات بحال ہونے اور تجارتی روابط استوار ہونے سے بہت سے معاشی اور سیاسی فوائد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ اس سلسلے میں ای یو علاقائی ممالک کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کرنے کے لئے تیار ہے ۔ ای یو میں ہم نے یہ سیکھ لیا ہے کہ لوگوں کے تعلقات علاقائی استحکام کے لئے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں اور ہم نے یہ بھی جانا ہے کہ سیاسی قیادت قلیل المدتی اور مقبول ایجنڈوں پر قابو پانے کے لئے انتہائی ضروری ہے ۔ ایسے لوگ جنہیں جنوبی ایشیاء کے ممالک کے درمیان اعتبار قائم ہونے پر شک ہے ہم انہیں براعظم یورپ کی تاریخ یاد دلاتے ہیں اور نیلسن منڈیلا کا یہ قول نقل کرتے ہیں ''مکمل ہونے تک کام ہمیشہ نا ممکن ہوتا ہے۔''

زندہ باد ای یو ، پاکستان زندہ باد

ژاں فوانسوا کوتاں

سفیر یورپی یونین برائے پاکستان
Load Next Story