دہری شہریت چھوڑ کر شریف برادران کو منہ توڑ جواب دیا رحمن ملک

دیکھنا ہے شریف برادران دہری شہریت کے خاتمے کا ثبوت کب پیش کرتے ہیں، مشیر داخلہ

کراچی :وفاقی مشیر داخلہ رحمن ملک سینیٹ کے انتخاب کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرارہے ہیں اس موقع پر وزیراعلیٰ قائم علی شاہ ، رضا ہارون اور دیگر بھی موجود ہیں۔ فوٹو ایکسپریس

وفاقی مشیر داخلہ رحمٰن ملک نے اپنی ہی خالی کردہ سینیٹ کی نشست پر انتخاب کے لیے ایک مرتبہ پھر کاغذات نامزدگی جمع کراتے ہوئے کہا ہے کہ دہری شہریت کے بل کا معاملہ اب شریف برادران کے کورٹ میں ہے، میں نے اپنی دہری شہریت کے خاتمے کا ثبوت پیش کیا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ شریف برادران اور ان کے ایم پی ایز اور ایم این ایز کب دہری شہریت کے خاتمے کا ثبوت پیش کرتے ہیں۔

جمعہ کو رحمٰن ملک نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے ہمراہ صوبائی الیکشن کمیشن آف سندھ میں سوا 11 بجے سندھ سے سینیٹ کی اپنی ہی خالی کردہ ٹیکنو کریٹ کی نشست کے لیے مجموعی طور پر 3 کاغذات نامزدگی جمع کرائے،اس موقع پر سینیٹر اسلام الدین شیخ، غلام مجدد اسران، پیپلز پارٹی کے ایاز سومرو، ندیم بھٹو، حاجی مظفر شجرہ، نرگس این ڈی خان سمیت اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے ڈاکٹر صغیر احمد، شیخ افضل اور دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہا کہ وہ پاکستانی جو بیرون ملک رہتے ہوئے اپنی ملک کی خدمت کرتے اور کثیر زرمبادلہ فراہم کرتے ہیں انھیں ووٹ کا حق دینے کا معاملہ اب شریف برادران کے کورٹ میں ہے، وہ لوگ ملک سے باہر رہ کر اپنے ملک کے لیے قربانی دیتے ہیں، دہری شہریت کا بل منظور کرکے ان کو ووٹ کا حق دینا چاہیے، یہ شریف برادران اور دیگر دہری شہریت رکھنے والے ارکان کے لیے بھی امتحان ہے کہ وہ دہری رکنیت کے حوالے سے کب اور کس طرح اپنا ثبوت پیش کرتے ہیں،


میرا اقدام دراصل شریف برادران کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے، مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان بھی میری پیروی کریں اور اپنی دہری شہریت کے خاتمے کا ثبوت پیش کریں، شریف برادران دہری شہریت کے حوالے سے میرے خلاف پراپیگنڈہ کر رہے تھے میں نے اپنی دہری شہریت ختم کرکے ان کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں نے قائم علی شاہ اور رحمٰن ملک سے کراچی میں امن و امان کے حوالے سے بات چیت کرنے کی کوشش کی تاہم دونوں نے جواب دینے سے گریز کیا البتہ رحمٰن ملک نے اتنا ضرور کہا کہ امن و امان کی صورتحال بہتر ہورہی ہے اور حکومت قیام امن کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے۔

وفاقی مشیر داخلہ نے علماء اور ٹیکنو کریٹ کے لیے مخصوص نشست کے لیے مجموعی طور پر تین کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں جن میں سے ایک میں ان کے تجویز کنندہ صوبائی وزیر حاجی مظفر علی شجرہ اور تائید کردہ صوبائی وزیر قانون ایاز سومرو، دوسرے میں نرگس این ڈی خان تجویز کنندہ اور تائید کنندہ غلام مجد د اسران جبکہ ایک کاغذات نامزدگی میں تائید و تجویز کنندہ کا تعلق اتحادی جماعتوں سے تھا، خالی نشست پر کاغذات جمع کرانے کی تاریخ 19 اور 20 جولائی دی گئی تھی، 23 اور 24 جولائی کو کاغذات کی جانچ پڑتال کی جائے گی، 30 جولائی تک امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں جبکہ اس نشست پر انتخاب 8 اگست کو ہوگا،

رحمٰن ملک نے دہری شہریت ترک کرنے کا حلف نامہ بھی الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرایا، الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت تک محض رحمٰن ملک نے اس نشست پر فارم جمع کرایا ہے اگر کوئی اور امیدوار سامنے نہیں آیا تو وہ بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہوجائیں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story