قبل از وقت پیدا ہونیوالے ایک ملین بچے مر جاتے ہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر سال15ملین بچوں کی پیدائش قبل از وقت ہورہی ہے۔

نوزائیدہ بچوںکی اموات میں اضافہ ہورہا ہے،عالمی ادارے کی تازہ ترین تحقیقی رپورٹ. فوٹو: رائٹرز

قبل از وقت پیداہونے والے بچوںکی ذہنی نشوونما متاثر اور مستقبل میں صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے عالمی ادارہ صحت کی تازہ رپورٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر سال 15 ملین بچوں کی پیدائش قبل از وقت ہوتی ہے۔


رپورٹ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے ان بچوں میں ایک ملین سے زائد بچے یا تو پیدائش کے فورا بعد ہی مر جاتے ہیں یا مستقبل میں انھیں صحت کے مسائل کا سامنا کرناپڑتا ہے،طبی ماہرین کی تازہ ترین تحقیق کے نتائج کے مطابق قبل از وقت پیدائش کی شرح تقریباً ہر ملک اور معاشرے میں بڑھ رہی ہے، مزید یہ کہ دنیا بھر پیدائش کے28 روز کے اندر اندر ہونے والی نومولود بچوںکی ہلاکتوں کی یہ سب سے بڑی وجہ بن چکی ہے، ادارے سیف دی چلڈرن کے گلوبل ایوی ڈینس اینڈ پالیسی کے ڈائریکٹر اورعالمی ادارہ صحت کی تازہ رپورٹ میںکہاگیا ہے مقررہ وقت سے بہت پہلے دنیا میں آنے کا عمل گمنام قاتل کی سی حیثیت رکھتا ہے۔

دنیا بھر میں نومولود بچوں کی کل ہلاکتوں میں سے نصف سے زائدکی وجہ زچگی کے37 ویں ہفتے یا اس سے بھی پہلے پیدائش بنتی ہےپانچ سال سے کم عمر بچوںکی اموات کی بڑی وجہ وجہ نمونیا بنتی ہے اور اس کے بعد دوسرے نمبر پر قبل از وقت پیدائش آتی ہے، عالمی ادارے کی تازہ رپورٹ کے مطابق دنیاکے تین ممالک کو چھوڑ کر ہر ملک میںگزشتہ 20 سال میں نو زائیدہ بچوںکی اموات کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، دنیا بھر میں اب بھی50 ملین بچے گھروں میں جنم لیتے ہیں اور نومولود بچوں میں سے اکثر بغیر برتھ اور ڈیتھ سرٹیفیکٹ کے اس دنیا سے چلے جاتے ہیں۔
Load Next Story