تاجر تنظیموں کے ٹریڈ آرگنائزیشن ترمیمی بل 2016پر تحفظات

کراچی،لاہوراورفیصل آباد چیمبرز وکئی تنظیموں نے ترمیمی بل کے تحت عہدیداروں کی مدت 2سال تک بڑھانے کی تجویزمستردکردی

کراچی،لاہوراورفیصل آباد چیمبرز وکئی تنظیموں نے ترمیمی بل کے تحت عہدیداروں کی مدت 2سال تک بڑھانے کی تجویزمستردکردی فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
ملک کے 3 بڑے چیمبرز سمیت کئی تاجر تنظیموں نے ٹریڈ آرگنائزیشن ترمیمی بل 2016کی مخالفت کرتے ہوئے چیمبرز کے آفس بیریئرز کے لیے2 سالہ مدت کو مسترد کر دیا ہے جس پر حکومت نے مشاورت کے لیے وزارت قانون سے رابطہ کر لیا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کی طرف سے وزیر اعظم سے ٹریڈ باڈیز کے عہدیداروں کے لیے مدت 1 سال سے بڑھا کر 2سال کرنے کی سفارش کی گئی تھی جس پر مشاورت کے لیے ملک بھر کے 194چیمبرز، ایسوسی ایشنز اور تجارتی اداروں سے رائے مانگی گئی ہے جبکہ ٹریڈ آرگنائزیشن ترمیمی بل 2016 تیار کرکے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تجارت کو بھجوا دیا گیا ہے تاہم ملک کے ٹاپ تھری چیمبرز کراچی، لاہور اور فیصل آباد سمیت کئی تاجر تنظیموں نے عہدیداروں کے لیے 2 سالہ مدت کی مخالفت کر دی اور کہا کہ 1سال کی مدت کافی ہے۔


ایف پی سی سی آئی کے 7 زون ہیں، اس طرح ہر زون کی باری 7سال بعد آتی ہے، اگر مدت بڑھا کر 2 سال کر دی گئی تو ہر زون کی ایف پی سی سی آئی کی صدارت کے لیے باری 14سال بعد آئے گی، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تجارت کو ٹریڈ آرگنائزیشن ترمیمی بل 2016 کے بارے میں تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں اور آئندہ ہفتے اس بل پر غور کا امکان ہے جبکہ حکومت نے اس معاملے پر وزارت قانون سے بھی رائے طلب کرلی ہے۔

اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشن اظہر اقبال سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ٹریڈ آرگنائزیشن ترمیمی بل 2016 پر ملک کے تینوں بڑے چیمبرز سمیت دیگر تجارتی تنظیموں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے، اس حوالے سے جلد بل غور کے لیے قائمہ کمیٹی تجارت میں پیش کیا جائے گا جس پر تفصیلی بریفنگ دوں گا اور کراچی لاہور اور فیصل آباد سمیت دیگر چیمبرز کے تحفظات سے بھی کھل کر آگاہ کیا جائے گا، اب یہ قائمہ کمیٹی پر منحصر ہے وہ جو چاہے فیصلہ دے۔
Load Next Story