مشرف کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری کیلیے ثبوتوں کی فائل تیار

دوریٹائرڈبریگیڈیئرزکے بیانات،فیصلے کی نقل اوردیگرموادآئندہ ہفتے بھجوادیاجائیگا۔

واپس نہ لایاجاسکا تومشترکہ تحقیقاتی ٹیم غیرحاضری میں سماعت شروع کرادیگی. فوٹو: رائٹرز

لاہور:
ایف آئی اے کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے سابق وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹو شہادت کیس کے اشتہاری قرار دیے جانے والے ملزم سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو ملک واپس لانے کیلیے انٹرپول کے ہیڈکوارٹرزکو آئندہ ہفتے ملزم کیخلاف مزید ثبوت بھجوانے کے لیے فائل تیارکر لی ہے۔


انٹرپول نے اس سے قبل ملزم پرویز مشرف کو گرفتارکرکے پاکستان کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا تھا اور حکومت سے مزید ٹھوس ثبوت مانگے تھے، ان کی گرفتاری اور پاکستان کو حوالگی کیلیے تیارکی گئی نئی فائل میں بینظیر بھٹو شہادت کیس کی ایف آئی آر، پرویز مشرف کیخلاف سابق ڈی جی آئی بی بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ،سابق ترجمان وزارت داخلہ بریگیڈیئر(ر) جاوید اقبال چیمہ اورپولیس افسران کے بیانات، امریکی صحافی مارک سیگل کے بیان کی نقول،ملزم مشرف کو اشتہاری،مفرور قرار دینے کے عدالتی فیصلہ کی نقل بھی لف کر دی گئی ہے۔

اگر اس کے باوجود ملزم کو پاکستان کے حوالے نہ کیا گیا تو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم ملزم مشرف کیخلاف ان کی غیر حاضری میں مقدمے کی سماعت شروع کرا دے گی۔ مقدمے کے سینئر پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار علی نے ایکسپریس کو بتایا کہ انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ11ایل کے تحت کسی بھی مفرور ملزم کیخلاف اس کی غیر حاضری میں بھی مقدمہ چلایا جاسکتا ہے،اس بابت جلد ہی عدالت میں باقاعدہ درخواست بھی دائرکی جارہی ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story