کراچی میں رواں ماہ ہیٹ ویوز کے باعث سخت گرمی پڑنے کا امکان ہے ڈی جی میٹ
ہیٹ ویوزکی وارننگ 3 روزقبل جاری کریں گے، ڈی جی میٹ
ISLAMABAD:
ڈائریکٹر جنرل میٹرولوجسٹ غلام رسول کا کہنا ہے کہ کراچی میں رواں اور آئندہ ماہ 2 ہیٹ ویوز پید اہونے کے امکانات ہیں جس کے بعد موسم انتہائی خشک اور گرم رہ سکتا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ڈی جی میٹ غلام رسول کا کہنا ہے کہ کراچی میں مئی اور جون کے مہینے میں 2 ہیٹ ویوز پید ا ہوسکتی ہیں تاہم اس حوالے سے وارننگ 3 روزقبل جاری کریں گے، پہلے سے دی جانے والی وارننگ سے ادارے فعال ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے نقصانات کا اندیشہ کم ہوجاتا ہے جب کہ ارلی واننگ سسٹم کے لیے جدید ٹیکنالوجی اہمیت کی حامل ہے۔
ڈی جی میٹ کا کہنا تھا کہ بارشوں کے اعتبارسے کراچی میں اربن فلڈ کا خطرہ ہے، شہر قائد کی بیشتر آبادیوں کی تعمیرات میں باقاعدہ منصوبہ بندی کا فقدان ہے جس کے باعث شہر کے نالوں پر تجاوزات کی وجہ سے بارش کے پانی کے اخراج میں پیچیدگیاں آسکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 20 سے 25 ملی میٹربارشیں متوقع ہونے پر تمام اداروں کو الرٹ جاری کریں گے۔
ڈی جی میٹ غلام رسول نے کہا کہ ملک بھرمیں 7 ریڈارزکی مدد سے 60 فیصد حصے کی نگرانی کر رہے ہیں اور مزید 40 فیصد حصے کو کور کرنے کے لیے مزید آلات کی تنصیب ناگزیرہے جب کہ جاپان کے تعاون سے اسلام آباد اور کراچی میں 2 ریڈارز نصب کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مون سون کے پاکستان میں داخلی مقام کو مانیٹر کرنے کے لیے لاہور، سیالکوٹ اور منگلا کے ریڈارز تبدیل کرنے کا منصوبہ زیرغورہے، پرانے ریڈار سے نئے ریڈارزکو تبدیل کرنے کے منصوبے پر 3 سال کا عرصہ لگے گا۔
ڈائریکٹر جنرل میٹرولوجسٹ غلام رسول کا کہنا ہے کہ کراچی میں رواں اور آئندہ ماہ 2 ہیٹ ویوز پید اہونے کے امکانات ہیں جس کے بعد موسم انتہائی خشک اور گرم رہ سکتا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ڈی جی میٹ غلام رسول کا کہنا ہے کہ کراچی میں مئی اور جون کے مہینے میں 2 ہیٹ ویوز پید ا ہوسکتی ہیں تاہم اس حوالے سے وارننگ 3 روزقبل جاری کریں گے، پہلے سے دی جانے والی وارننگ سے ادارے فعال ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے نقصانات کا اندیشہ کم ہوجاتا ہے جب کہ ارلی واننگ سسٹم کے لیے جدید ٹیکنالوجی اہمیت کی حامل ہے۔
ڈی جی میٹ کا کہنا تھا کہ بارشوں کے اعتبارسے کراچی میں اربن فلڈ کا خطرہ ہے، شہر قائد کی بیشتر آبادیوں کی تعمیرات میں باقاعدہ منصوبہ بندی کا فقدان ہے جس کے باعث شہر کے نالوں پر تجاوزات کی وجہ سے بارش کے پانی کے اخراج میں پیچیدگیاں آسکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 20 سے 25 ملی میٹربارشیں متوقع ہونے پر تمام اداروں کو الرٹ جاری کریں گے۔
ڈی جی میٹ غلام رسول نے کہا کہ ملک بھرمیں 7 ریڈارزکی مدد سے 60 فیصد حصے کی نگرانی کر رہے ہیں اور مزید 40 فیصد حصے کو کور کرنے کے لیے مزید آلات کی تنصیب ناگزیرہے جب کہ جاپان کے تعاون سے اسلام آباد اور کراچی میں 2 ریڈارز نصب کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مون سون کے پاکستان میں داخلی مقام کو مانیٹر کرنے کے لیے لاہور، سیالکوٹ اور منگلا کے ریڈارز تبدیل کرنے کا منصوبہ زیرغورہے، پرانے ریڈار سے نئے ریڈارزکو تبدیل کرنے کے منصوبے پر 3 سال کا عرصہ لگے گا۔