لیاری کے نوجوان فلمساز کی دستاویزی فلم ’’جاور‘‘ نے بین الاقوامی ایوارڈ جیت لیا
فلمساز احسن شاہ کی بلوچی فلم ”جاور“ نے بین الاقوامی ’’ناصر بن حماد انٹرنیشنل یوتھ کریٹیوٹی ایوارڈ‘‘ اپنے نام کیا۔
لاہور:
لیاری کے نوجوان فلمساز احسن شاہ کی بلوچی فلم "جاور" نے بین الاقوامی ''ناصر بن حماد انٹرنیشنل یوتھ کریٹیوٹی ایوارڈ'' اپنے نام کرلیا۔
لیاری کے نوجوان دستاویزی فلمساز احسن شاہ کی بلوچی فلم "جاور" نے بحرین میں منعقدہ ''ناصر بن حماد انٹرنیشنل یوتھ کریٹیوٹی ایوارڈ'' میں پہلا مقام حاصل کیا۔ اس فیسٹیول میں 101 ممالک سے نوجوان فلمسازوں نے حصہ لیا اور 5 ہزار سے زائد فلموں میں سے احسن شاہ کی فلم کو فتح حاصل ہوئی۔ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے احسن شاہ نے کہا کہ ایوارڈ حاصل کرنے پر بے حد خوشی ہے، اپنے دوست کے کہنے پر دستاویزی فلم جمع کرائی جس پر منتظمین کی جانب سے میری فلم فائنل مقابلے کے لیے منتخب ہونے کا پیغام موصول ہوا جس کی تقریب 9 مئی کو ہوئی اور اس میں مجھے مدعو کیا گیا لیکن پاسپورٹ زائدالمعیاد ہونے کے باعث تقریب میں شرکت نہیں کرسکا۔
احسن شاہ نے بتایا کہ قریبی دوست جمیل کریم نے میری جگہ ایوارڈ اور انعامی رقم وصول کی۔ احسن شاہ کا کہنا تھا کہ فلم "جاور" بلوچی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی "حالات" کے ہیں اور یہ فلم لیاری کے حالات پر مبنی ہے کہ کس طرح لیاری گینگ وار کی وجہ سے لیاری کے امن پسند اور عام لوگوں کی زندگیاں متاثر ہوئی ہیں اور مسلسل ہوتی جارہی ہیں، وہ کس طرح نفسیاتی و ذہنی انتشار سے دوچار ہیں۔
نوجوان فلساز کا کہنا تھا کہ اپنے پروڈکشن ہاؤس کے تحت گذشتہ 4 سالوں سے لیاری کے سماجی مسائل پر مختلف دستاویزی فلمیں بنا چکا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ناصر بن حماد انٹرنیشنل یوتھ کریٹیوٹی ایوارڈ بحرین حکومت کا منعقد کردہ فیسٹیول ہے جب کہ پاکستان میں بھی مختلف فلم فیسٹیول میں شرکت کرچکا ہوں۔
احسن شاہ نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد لوگوں کو لیاری کے حالات سے روشناس کرانا ہے، لیاری میں بہترین ٹیلنٹ موجود ہے لیکن یہاں امن و امان کی مخدوش صورتحال اور گینگ وار کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔
لیاری کے نوجوان فلمساز احسن شاہ کی بلوچی فلم "جاور" نے بین الاقوامی ''ناصر بن حماد انٹرنیشنل یوتھ کریٹیوٹی ایوارڈ'' اپنے نام کرلیا۔
لیاری کے نوجوان دستاویزی فلمساز احسن شاہ کی بلوچی فلم "جاور" نے بحرین میں منعقدہ ''ناصر بن حماد انٹرنیشنل یوتھ کریٹیوٹی ایوارڈ'' میں پہلا مقام حاصل کیا۔ اس فیسٹیول میں 101 ممالک سے نوجوان فلمسازوں نے حصہ لیا اور 5 ہزار سے زائد فلموں میں سے احسن شاہ کی فلم کو فتح حاصل ہوئی۔ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے احسن شاہ نے کہا کہ ایوارڈ حاصل کرنے پر بے حد خوشی ہے، اپنے دوست کے کہنے پر دستاویزی فلم جمع کرائی جس پر منتظمین کی جانب سے میری فلم فائنل مقابلے کے لیے منتخب ہونے کا پیغام موصول ہوا جس کی تقریب 9 مئی کو ہوئی اور اس میں مجھے مدعو کیا گیا لیکن پاسپورٹ زائدالمعیاد ہونے کے باعث تقریب میں شرکت نہیں کرسکا۔
احسن شاہ نے بتایا کہ قریبی دوست جمیل کریم نے میری جگہ ایوارڈ اور انعامی رقم وصول کی۔ احسن شاہ کا کہنا تھا کہ فلم "جاور" بلوچی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی "حالات" کے ہیں اور یہ فلم لیاری کے حالات پر مبنی ہے کہ کس طرح لیاری گینگ وار کی وجہ سے لیاری کے امن پسند اور عام لوگوں کی زندگیاں متاثر ہوئی ہیں اور مسلسل ہوتی جارہی ہیں، وہ کس طرح نفسیاتی و ذہنی انتشار سے دوچار ہیں۔
نوجوان فلساز کا کہنا تھا کہ اپنے پروڈکشن ہاؤس کے تحت گذشتہ 4 سالوں سے لیاری کے سماجی مسائل پر مختلف دستاویزی فلمیں بنا چکا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ناصر بن حماد انٹرنیشنل یوتھ کریٹیوٹی ایوارڈ بحرین حکومت کا منعقد کردہ فیسٹیول ہے جب کہ پاکستان میں بھی مختلف فلم فیسٹیول میں شرکت کرچکا ہوں۔
احسن شاہ نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد لوگوں کو لیاری کے حالات سے روشناس کرانا ہے، لیاری میں بہترین ٹیلنٹ موجود ہے لیکن یہاں امن و امان کی مخدوش صورتحال اور گینگ وار کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔