پی کے 8 پشاور میں ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا وقت ختم ووٹوں کی گنتی جاری
کئی حلقوں میں الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی دیکھی گئی اور سیاسی جماعتوں کے کارکن اسلحہ لہراتے رہے
خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 8 میں ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے جب کہ مختلف حلقوں میں الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی دیکھی گئی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 8 پشاور میں ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا تاہم کئی حلقوں میں الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی دیکھی گئی جہاں سیاسی کارکن کھلے عام اسلحہ لہراتے رہے جب کہ کئی پولنگ اسٹیشنز پر بدانتظامی کے باعث خواتین نے ووٹ ڈالنے سے انکار بھی کیا۔
حلقے میں رجسٹرڈ ایک لاکھ 36 ہزار 500 ووٹرز کے لئے 98 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے جس میں سے 47 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا۔ پی کے 8 کے ضمنی انتخاب کے دوران 4 ہزار پولیس اہلکار بھی تعینات کئے گئے تھے جب کہ الیکشن کمیشن کے مطابق آراوز اور ڈی آر اوز کی درخواستوں پر حلقے کے 24 پولنگ اسٹیشنز میں فوجی اہلکار بھی تعینات کئے گئے۔
پی کے 8 کے ضمنی الیکشن کے لئے مجموعی طورپر 15 امیدوارمیدان میں ہیں تاہم مسلم لیگ (ن)، تحریک انصاف اور جمعیت علما اسلام (ف) کے امیدواروں کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع ہے۔
واضح رہے کہ پی کے 8 کی نشست مسلم لیگ (ن) کے ارباب اکبر حیات کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 8 پشاور میں ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا تاہم کئی حلقوں میں الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی دیکھی گئی جہاں سیاسی کارکن کھلے عام اسلحہ لہراتے رہے جب کہ کئی پولنگ اسٹیشنز پر بدانتظامی کے باعث خواتین نے ووٹ ڈالنے سے انکار بھی کیا۔
حلقے میں رجسٹرڈ ایک لاکھ 36 ہزار 500 ووٹرز کے لئے 98 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے جس میں سے 47 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا۔ پی کے 8 کے ضمنی انتخاب کے دوران 4 ہزار پولیس اہلکار بھی تعینات کئے گئے تھے جب کہ الیکشن کمیشن کے مطابق آراوز اور ڈی آر اوز کی درخواستوں پر حلقے کے 24 پولنگ اسٹیشنز میں فوجی اہلکار بھی تعینات کئے گئے۔
پی کے 8 کے ضمنی الیکشن کے لئے مجموعی طورپر 15 امیدوارمیدان میں ہیں تاہم مسلم لیگ (ن)، تحریک انصاف اور جمعیت علما اسلام (ف) کے امیدواروں کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع ہے۔
واضح رہے کہ پی کے 8 کی نشست مسلم لیگ (ن) کے ارباب اکبر حیات کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔