پس پردہ رابطوں کے بعدوزیراعظم نے پارلیمنٹ میں آنے کاشیڈول تبدیل کیا

وزیراعظم کے خطاب سے یہ واضح ہوگا کہ احتساب صرف ان کے خاندان کا نہیں بلکہ سب کا ہوگا، ذرائع

وزیراعظم کے خطاب سے یہ واضح ہوگا کہ احتساب صرف ان کے خاندان کا نہیں بلکہ سب کا ہوگا، ذرائع۔فوٹو: فائل

حکمراں مسلم لیگ اور اپوزیشن کے درمیان پس پردہ رابطوں میں اتفاق رائے کے بعدوزیراعظم نے اپنے پارلیمنٹ سے جمعہ کو کیے جانے والے خطاب کے شیڈول کو تبدیل کیا ہے۔


اس تبدیلی کامقصد یہ ہے کہ وزیراعظم کے خطاب سے قبل حکومت اوراپوزیشن کے درمیان متوقع عدالتی کمیشن کے ٹی او آرز کے معاملے پر معاملات طے کیے جاسکیں۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمراں مسلم لیگ کی قیادت کی ہدایت پر اہم وفاقی وزرا نے اپوزیشن کے اہم رہنماؤں سے رابطے کیے اور ان رابطوں میں یہ پیغام دیا گیا ہے کہ وزیراعظم اپنے خطاب میں پانامہ لیکس اسکینڈل پر اپنے خاندان کے افراد کے آنے والے ناموں ،اپنے اثاثوں ،ٹیکس گوشواروں اور دیگر امور سے متعلق پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے اور وزیراعظم کا یہ خطاب ہی اپوزیشن کے سوال نامے کا جواب ہوگا۔

وزیراعظم اپنے خطاب میں یہ واضح کریں گے کہ وہ خود اور ان کا خاندان سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کردہ متوقع کمیشن کے سامنے احتساب کے لیے تیار ہے تاہم وزیراعظم کے خطاب سے یہ واضح ہوگا کہ احتساب صرف ان کے خاندان کا نہیں بلکہ سب کا ہوگا ۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن میں یہ طے کیا گیا ہے کہ عدالتی کمیشن کے ٹی او آرز کے لیے مذاکرات جلد سے جلد مکمل کیے جائیں گے ۔حکومت نے یہ عندیہ دیا ہے کہ اگر سپریم کورٹ احکام جاری کرے گی تو پانامہ لیکس اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک ی کمیٹی بھی قائم کردی جائے گی اور اگر عدالت نے احکام دیے تواس معاملے کا فارنسک آڈٹ بھی کرایاجائے گا ۔
Load Next Story