پاناما لیکس پر اپوزیشن کے پروپیگنڈے کے بعد سپریم کورٹ کا ردعمل فطری ہے پرویز رشید
پاناما لیکس پرانکوائری کمیشن کی تشکیل قانونی مسئلہ ہے اپوزیشن اسے سیاسی نہ بنائے، وزیر اطلاعات
KARACHI:
وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کاکہنا ہےکہ پاناما لیکس پرانکوائری کمیشن کی تشکیل قانونی مسئلہ ہے اور اپوزیشن اسے سیاسی نہ بنائے جب کہ اس معاملے پر اپوزیشن کے بے بنیاد پروپیگنڈے کے بعد سپریم کورٹ کا رد عمل فطری ہے۔
پاناما لیکس پر چیف جسٹس کے جوابی خط کے بعد اپوزیشن کی تنقید حکومتی وزرا نے بھی اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے جس میں وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید کاکہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے خط کا ہمارے قانونی ماہرین جائزہ لے رہے ہیں جب کہ اپوزیشن کے بے بنیاد پروپیگنڈے کے بعد سپریم کورٹ کا رد عمل فطری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ہمیشہ گول پوسٹ تبدیل کرتی رہی ہے لیکن ہم بےلاگ، صاف شفاف اور بلاامتیاز احتساب چاہتے ہیں، اپوزیشن سپریم کورٹ کے تقدس کا خیال رکھے اور متنازعہ بیانات سے گریز کرے جب کہ انکوائری کمیشن کی تشکیل قانونی مسئلہ ہے، اپوزیشن اسے سیاسی نہ بنائے۔
پرویز رشید نے کہا کہ اپوزیشن کوضد چھوڑ کر قابل عمل حل پر متفق ہونا پڑے گا، پاناما کے معاملے پر کمیشن تشکیل پائے گا اور ہم سرخرو ہوں گے جب کہ حکومت اپوزیشن سے مشترکہ ٹی اوآر پر بات چیت کے لیے پہلے ہی تیار تھی۔
وفاقی وزیراحسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس پر اپوزیشن صرف وزیراعظم کو نشانہ بنانا چاہتی ہے جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ احتساب سے پہلے بھاگے نہ ہی اب بھاگیں گے۔
واضح رہے سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے حکومت کی جانب سے لکھے گئے خط پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے جوابی خط وزارت قانون کو ارسال کردیا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ٹرمز آف ریفرنس کے حتمی فیصلے تک جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا جاسکتا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کاکہنا ہےکہ پاناما لیکس پرانکوائری کمیشن کی تشکیل قانونی مسئلہ ہے اور اپوزیشن اسے سیاسی نہ بنائے جب کہ اس معاملے پر اپوزیشن کے بے بنیاد پروپیگنڈے کے بعد سپریم کورٹ کا رد عمل فطری ہے۔
پاناما لیکس پر چیف جسٹس کے جوابی خط کے بعد اپوزیشن کی تنقید حکومتی وزرا نے بھی اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے جس میں وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید کاکہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے خط کا ہمارے قانونی ماہرین جائزہ لے رہے ہیں جب کہ اپوزیشن کے بے بنیاد پروپیگنڈے کے بعد سپریم کورٹ کا رد عمل فطری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ہمیشہ گول پوسٹ تبدیل کرتی رہی ہے لیکن ہم بےلاگ، صاف شفاف اور بلاامتیاز احتساب چاہتے ہیں، اپوزیشن سپریم کورٹ کے تقدس کا خیال رکھے اور متنازعہ بیانات سے گریز کرے جب کہ انکوائری کمیشن کی تشکیل قانونی مسئلہ ہے، اپوزیشن اسے سیاسی نہ بنائے۔
پرویز رشید نے کہا کہ اپوزیشن کوضد چھوڑ کر قابل عمل حل پر متفق ہونا پڑے گا، پاناما کے معاملے پر کمیشن تشکیل پائے گا اور ہم سرخرو ہوں گے جب کہ حکومت اپوزیشن سے مشترکہ ٹی اوآر پر بات چیت کے لیے پہلے ہی تیار تھی۔
وفاقی وزیراحسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس پر اپوزیشن صرف وزیراعظم کو نشانہ بنانا چاہتی ہے جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ احتساب سے پہلے بھاگے نہ ہی اب بھاگیں گے۔
واضح رہے سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے حکومت کی جانب سے لکھے گئے خط پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے جوابی خط وزارت قانون کو ارسال کردیا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ٹرمز آف ریفرنس کے حتمی فیصلے تک جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا جاسکتا ہے۔