غلطی سے نگل جانے والی چیزوں کو بغیر آپریشن پیٹ سے نکالنے کیلیے ننھا روبوٹ تیار
معدے میں موجود کسی دھاتی چیز کو نکالنے کے لیے یہ روبوٹ ایک گولی کے اندر رہتے ہوئے معدے میں پہنچتا ہے۔
KARACHI:
امریکی سائنسدانوں نے ایک ایسا ننھا روبوٹ تیار کیا ہے جو گولی کے اندر رہتے ہوئے معدے میں جا کر غلطی سے نگلی ہوئی کسی دھاتی چیز کو باہر لا سکتا ہے۔
نہ کھانے کے قابل چیزوں کو نگل جانے کے حادثات بہت عام ہیں۔ خاص طور پر بچے کئی ایسی چیزیں مثلاً سکے، بٹن، چھوٹی بیٹریاں، چابی، کھلونوں کی ٹوٹی ہوئی چیزیں وغیرہ نگل جاتے ہیں جو انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔ صرف امریکا میں ہر سال ایسے 3500 حادثات رونما ہوتے ہیں۔ اس لیے سائنسدانوں نے ایک ایسا شاندار روبوٹ بنایا ہے جو حادثاتی طور پر معدے میں پہنچنے والی چیزوں کو بغیر کسی سرجری اور آپریشن کے نکال سکتا ہے۔
ایم آئی ٹی، یونیورسٹی آف شیفیلڈ اور ٹوکیو انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے یہ ننھا ترین روبوٹ بنایا ہے جو ایک گولی کے اندر ہوتا ہے۔ یہ گولی معدے میں پہنچ کر معدے کی تیزابیت سے گھل جاتی ہے اور روبوٹ باہر آ کر کام شروع کر دیتا ہے۔ اس روبوٹ کے اندر مقناطیس موجود ہوتا ہے اس لیے اسے جسم سے باہر دوسرے مقناطیس سے حرکت میں لایا جا سکتا ہے۔ یہ معدے میں پھنسی کسی بھی قسم کی دھاتی چیز کو کھینچ کر باہر لا سکتا ہے۔
ماہرین نے اسے بڑی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں ایک ایسی بے ضرر تکنیک کی اشد ضرورت تھی جو معدے میں موجود مہلک دھات کو نکال سکے اور اسے بغیر کسی تار کے جسم کے باہر سے کنٹرول کیا جا سکے۔
امریکی سائنسدانوں نے ایک ایسا ننھا روبوٹ تیار کیا ہے جو گولی کے اندر رہتے ہوئے معدے میں جا کر غلطی سے نگلی ہوئی کسی دھاتی چیز کو باہر لا سکتا ہے۔
نہ کھانے کے قابل چیزوں کو نگل جانے کے حادثات بہت عام ہیں۔ خاص طور پر بچے کئی ایسی چیزیں مثلاً سکے، بٹن، چھوٹی بیٹریاں، چابی، کھلونوں کی ٹوٹی ہوئی چیزیں وغیرہ نگل جاتے ہیں جو انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔ صرف امریکا میں ہر سال ایسے 3500 حادثات رونما ہوتے ہیں۔ اس لیے سائنسدانوں نے ایک ایسا شاندار روبوٹ بنایا ہے جو حادثاتی طور پر معدے میں پہنچنے والی چیزوں کو بغیر کسی سرجری اور آپریشن کے نکال سکتا ہے۔
ایم آئی ٹی، یونیورسٹی آف شیفیلڈ اور ٹوکیو انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے یہ ننھا ترین روبوٹ بنایا ہے جو ایک گولی کے اندر ہوتا ہے۔ یہ گولی معدے میں پہنچ کر معدے کی تیزابیت سے گھل جاتی ہے اور روبوٹ باہر آ کر کام شروع کر دیتا ہے۔ اس روبوٹ کے اندر مقناطیس موجود ہوتا ہے اس لیے اسے جسم سے باہر دوسرے مقناطیس سے حرکت میں لایا جا سکتا ہے۔ یہ معدے میں پھنسی کسی بھی قسم کی دھاتی چیز کو کھینچ کر باہر لا سکتا ہے۔
ماہرین نے اسے بڑی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں ایک ایسی بے ضرر تکنیک کی اشد ضرورت تھی جو معدے میں موجود مہلک دھات کو نکال سکے اور اسے بغیر کسی تار کے جسم کے باہر سے کنٹرول کیا جا سکے۔