گارمنٹ سیکٹر کی بحالی کے لیے فوری مربوط منصوبہ تیار کرنے کا مطالبہ

بنگلہ دیش میں کم ازکم اجرت 68جبکہ پاکستان میں 125 ڈالر ہے

بنگلہ دیش میں کم ازکم اجرت 68جبکہ پاکستان میں 125 ڈالر ہے فوٹو: فائل

پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پریگمیا) کے مرکزی چیئرمین شیخ محمد شفیق نے کہا ہے کہ پاکستان میں کاروباری لاگت میں اضافے کے باعث بنگلہ دیش نے گارمنٹ سیکٹر میں پاکستانی مارکیٹس پر بھی قبضہ کرلیا ہے جس کی واپسی کے لیے مسابقت کی ضرورت ہے۔


گزشتہ روز ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ پاکستان میں گارمنٹ کی لاگت بنگلہ دیش سے دگنی ہے، پاکستان میں یہ لاگت 2.7ڈالر اور بنگلہ دیش میں 1.5 فیصد ہے۔ انھوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل کے خام مال بشمول دھاگہ وکپڑا برآمد کرنے کا وقت چلاگیا، اس رجحان کو جاری نہیں رہنا چاہیے، ممالک اپنا خام مال ہی استعمال کرکے گارمنٹس جیسی تیار مصنوعات برآمد کرنے کے قابل ہوتے ہیں ، ہمیں بھی اسی سوچ کو اپنانا ہوگا۔

انھوں نے کہاکہ صنعت کیلیے سب سے بڑا لاگتی عنصر لیبر ہے، بنگلہ دیش میں کم ازکم اجرت 68جبکہ پاکستان میں 125 ڈالر ہے، اس کے علاوہ وہاں سستی یوٹیلٹیز سے بھی مینوفیکچررز کو فائدہ ہوتا ہے،وقت آگیا ہے کہ حکومت ایسا مربوط منصوبہ تیار کرے جو گارمنٹ سیکٹر کو مراعات دے، حکومت برآمدات بڑھانے کیلیے ہمارے تجویز کردہ اقدامات پرعمل کرے،زیروریٹڈ ریجیم (نو پیمنٹ نوریفنڈسسٹم) فوری لاگو، سیلز ٹیکس، ڈیوٹی ڈرا بیک اور لوکل ٹیکس ولیویز پر ڈرابیک میں پھنسے ہوئے ریفنڈز جاری، برآمدی شعبوں کیلیے پانی بجلی گیس کی قیمتیں کم اور برآمدات کیلیے حریف ممالک جیسی مراعات دی جائیں۔
Load Next Story