آسٹریلیا میں بھی گلابی گیند کے خلاف آوازیں بلند

نائب کپتان ڈیوڈ وارنر نے نائٹ ٹیسٹ کیلیے دستیاب بال کو غیرموزوں قراردے دیا۔

گریز کی وجہ مالی فائدہ اٹھانا نہیں،گیند پر تحفظات بدستور موجود ہیں،جنوبی افریقہ۔ فوٹو: فائل

آسٹریلیا میں بھی پنک گیند کے خلاف آوازیں بلند ہونا شروع ہوگئیں، نائب کپتان ڈیوڈ وارنر نے نائٹ ٹیسٹ کیلیے دستیاب بال کو غیرموزوں قراردیدیا، انکے مطابق یہ سوئنگ ہوتی نہ ہی بیٹسمینوں اور فیلڈرز کو صاف نظر آتی ہے۔


تفصیلات کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے ایک طرف نائٹ ٹیسٹ میچز کے انعقاد پر شدت سے اصرار کیا جارہا ہے تو دوسری طرف خود اس کے اپنے پلیئرز گیند کے حوالے سے تحفظات ظاہر کررہے ہیں۔ بھارت میں آئی پی ایل کھیلنے میں مصروف نائب کپتان ڈیوڈ وارنر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ نائٹ ٹیسٹ کا خیال بہت ہی اچھا اور یہ شائقین کیلیے بھی زبردست ہے مگر ہمارے لیے سب سے اہم بات گیند کا موزوں ہونا ہے، پنک گیند کے حوالے سے کافی مسئلہ رہا، یہ سرخ بال کی طرح نہیں ہے، آپ اسے روایتی انداز میں چمکا نہیں سکتے جو ٹیسٹ کرکٹ میں کافی ضروری ہے، چونکہ گلابی گیند چمکائی نہیں جاسکتی اس لیے یہ سوئنگ بھی نہیں ہوتی۔ وارنر نے مزید کہا کہ رات کو گیند پر نظریں جمانا بدستور مشکل ہے، جو پلیئرز باؤنڈری پر فیلڈنگ کرتے ہیں انھیں اس بال پر نگاہیں ٹکائے رہنے میں مشکل ہوتی ہے، اسی طرح بیٹسمینوں کو بھی اپنی جانب آنے والی گیند کی سیم دکھائی نہیں دیتی جس سے انھیں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

گذشتہ برس تاریخ کے پہلے نائٹ ٹیسٹ میں جو گیند استعمال ہوئی وہ موزوں نہیں تھی۔ یاد رہے کہ کرکٹ آسٹریلیا اس سال اپنے ہوم سیزن میں جنوبی افریقہ اور پاکستان سے رات کو پانچ روزہ کرکٹ کھیلنے کا خواہاں تھا، پاکستانی بورڈ نے تو فوراً ہاں کردی مگر پروٹیز پلیئرز تجویز کو قبول نہیں کررہے،کرکٹرز ایسوسی ایشن کے چیف ٹونی آئرش کا کہنا ہے کہ پلیئرز کے گریز کی وجہ رقم کی لالچ نہیں بلکہ پنک گیند پر تحفظات ہیں،چونکہ زیادہ تر پلیئرز اس وقت آئی پی ایل کھیلنے میں مصروف ہیں، اس لیے ان کی واپسی پر مزید بات ہوگی۔
Load Next Story