آرتھر پلیئرز کی صلاحیتیں جانچیں سہیل تنویر کا مشورہ
چیف کوچ انضمام کو معاملات سمجھنے میں تھوڑا وقت لگے گا، فاسٹ بولر کا انٹرویو
فاسٹ بولر سہیل تنویر اپنے مسلسل نظر انداز کیے جانے پر حیران ہیں، وہ کہتے ہیںکہ میںیہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ اچھی پرفارمنس کے باوجود مجھ پر ٹیم کے دروازے بند کیوں ہیں۔
قومی آل راؤنڈر کہتے ہیں کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ ٹیم کے دروازے مجھ پر بند کیوں ہیں، میں صرف ایک فارمیٹ ٹوئنٹی 20 کھیلتا اور گذشتہ برس اس طرز میں پاکستان کی جانب سے سب سیزیادہ وکٹیں میری ہی تھیں۔ اسی طرح گذشتہ برس انگلینڈ کے خلاف سیریز میں شاہد آفریدی کے بعد میں نے زیادہ وکٹیں لیں جب کہ بیٹنگ میں بھی شعیب ملک اور آفریدی کے بعد سب سے زیادہ رنز میرے ہی تھے، اس کے باوجود میں ٹیم سے باہر ہوں۔
انضام الحق کے چیف سلیکٹر بننے کے حوالے سے سوال پر سہیل تنویر کا کہنا تھا کہ انضمام نے ابھی یہ ذمہ داری سنبھالی ہے، انھیں اپنے اردگرد ہونے والی چیزوں کو سمجھنے میں تھوڑا وقت لگے گا، میں نہیں سمجھتا کہ وہ پاکستان کے کرکٹ معاملات سے زیادہ واقف ہوں گے کیونکہ ان کی پوری توجہ افغانستان ٹیم کی کوچنگ پر تھی، مجھے امید ہے کہ جلد ہی وہ چیزوں کو بہتر انداز میں سمجھنے لگیں گے، جدید کرکٹ کے تقاضے یکسر مختلف ہیں، ہمیں ایسے چیف سلیکٹر کی ضرورت ہے جوکہ ان کو سمجھ سکے۔
لوگوں کو راتوں رات تبدیلی کی امید نہیں رکھنا چاہیے، جس طرح کھلاڑیوں کو سیٹ ہونے کیلیے وقت درکار ہوتا ہے ویسے ہی ہیڈ کوچ، ٹیم مینجمنٹ اور چیف سلیکٹر کو بھی وقت دینا چاہیے۔ سہیل تنویر نئے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی زیر کوچنگ پی ایس ایل ٹیم کراچی کنگز میں کھیل چکے ہیں، وہ ان کے بارے میںکہتے ہیں کہ مکی آرتھر ٹھنڈے مزاج کے انسان ہیں، مشکل ترین صورتحال میں بھی انھوں نے اپنے اعصاب کنٹرول میں رکھے، ان کیلیے محدود اوورزکے فارمیٹس میں ٹیم کی رینکنگ کو بہتر بنانا چیلنج ہوگا، خاص طور پر انھیں ٹیم میں شامل کھلاڑیوںکی کوالٹی اور ٹیمپرامنٹ کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
قومی آل راؤنڈر کہتے ہیں کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ ٹیم کے دروازے مجھ پر بند کیوں ہیں، میں صرف ایک فارمیٹ ٹوئنٹی 20 کھیلتا اور گذشتہ برس اس طرز میں پاکستان کی جانب سے سب سیزیادہ وکٹیں میری ہی تھیں۔ اسی طرح گذشتہ برس انگلینڈ کے خلاف سیریز میں شاہد آفریدی کے بعد میں نے زیادہ وکٹیں لیں جب کہ بیٹنگ میں بھی شعیب ملک اور آفریدی کے بعد سب سے زیادہ رنز میرے ہی تھے، اس کے باوجود میں ٹیم سے باہر ہوں۔
انضام الحق کے چیف سلیکٹر بننے کے حوالے سے سوال پر سہیل تنویر کا کہنا تھا کہ انضمام نے ابھی یہ ذمہ داری سنبھالی ہے، انھیں اپنے اردگرد ہونے والی چیزوں کو سمجھنے میں تھوڑا وقت لگے گا، میں نہیں سمجھتا کہ وہ پاکستان کے کرکٹ معاملات سے زیادہ واقف ہوں گے کیونکہ ان کی پوری توجہ افغانستان ٹیم کی کوچنگ پر تھی، مجھے امید ہے کہ جلد ہی وہ چیزوں کو بہتر انداز میں سمجھنے لگیں گے، جدید کرکٹ کے تقاضے یکسر مختلف ہیں، ہمیں ایسے چیف سلیکٹر کی ضرورت ہے جوکہ ان کو سمجھ سکے۔
لوگوں کو راتوں رات تبدیلی کی امید نہیں رکھنا چاہیے، جس طرح کھلاڑیوں کو سیٹ ہونے کیلیے وقت درکار ہوتا ہے ویسے ہی ہیڈ کوچ، ٹیم مینجمنٹ اور چیف سلیکٹر کو بھی وقت دینا چاہیے۔ سہیل تنویر نئے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی زیر کوچنگ پی ایس ایل ٹیم کراچی کنگز میں کھیل چکے ہیں، وہ ان کے بارے میںکہتے ہیں کہ مکی آرتھر ٹھنڈے مزاج کے انسان ہیں، مشکل ترین صورتحال میں بھی انھوں نے اپنے اعصاب کنٹرول میں رکھے، ان کیلیے محدود اوورزکے فارمیٹس میں ٹیم کی رینکنگ کو بہتر بنانا چیلنج ہوگا، خاص طور پر انھیں ٹیم میں شامل کھلاڑیوںکی کوالٹی اور ٹیمپرامنٹ کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔