انجن خراب پائلٹ نے مہارت سے جہاز کو تباہی سے بچالیا
لندن کی پرواز ٹیک آف کے 2منٹ بعد انجن میں آگ لگنے کے شبہے پر واپس اتار لی گئی
کراچی سے لندن جانیوالے پی آئی اے کی پروازخوفناک حادثے سے بچ گئی۔
پائلٹ کو طیارے کے انجن میں نقص کااڑان کے 2منٹ بعد معلوم ہوا جس پر پائلٹ نے انتہائی مہارت اورمحفوظ طریقے سے طیارے کوواپس کراچی ایئرپورٹ اتارکرمسافروںکی جان بچالی۔ قومی ایئرلائن پی آئی اے کی کراچی سے لندن جانے والی پرواز پی کے 787 ایئربس310ٓA-نے اتوار کو 11 بج کر25منٹ پرکراچی سے لندن جانے کیلیے اڑان بھری تھی کہ 2سے 3 منٹ بعد ہی طیارے کے بائیں انجن میں فنی خرابی کی وجہ سے آگ لگنے کا شبہ ہوا پائلٹ نے فوری طورپر کنٹرول ٹاور سے رابطہ کیااورایس ای ایس پیغٖام دیاکہ طیارے کو واپس کراچی ایئرپورٹ پرلینڈنگ کرناہے جس پرکنٹرول ٹاور نے طیارے کو واپس لینڈنگ کی اجازت دیتے ہوئے ایئرپورٹ پر ایمرجنسی نافذکردی گئی۔
ایئرپورٹ پرسول ایوی ایشن اتھارٹی کے فائربریگیڈ، ایمبولینس سمیت دیگر عملے کو طلب کر لیاگیا۔ طیارے کے کپتان احمد سعید نے انتہائی مہارت سے طیارے کی نارمل لینڈنگ کرکے مسافروںکی جان بچالی ۔طیارے میں عملے کے 16 ارکان سمیت167 مسافر سوار تھے۔ مذکورہ طیارے کے انجن میں آگ لگنے کی اطلاع مختلف ٹی وی چینلز پر نشر ہونے کے بعدمسافروںکے اہلخانہ کی بڑی تعداد ایئرپورٹ پہنچ گئی جہاں افراتفری کا منظر تھا، مسافروں کے اہلخانہ ایئرپورٹ پرپریشانی کے عالم میں گھومتے رہے جبکہ خواتین اپنے پیاروں کی سلامتی کیلیے روروکر دعائیں مانگتی رہیں۔ ایئرپورٹ پرسول ایوی ایشن اتھارٹی اورقومی ایئرلائن کی انتظامیہ کا عملہ تاخیر سے پہنچا جس پر مسافروںکے اہلخانہ نے غم وغصے کا اظہارکیا۔
دریں اثنا عینی شاہدین کاکہنا تھاکہ ٹیک آف کے فوراً بعد طیارے کے انجن میں آگ بھڑک اٹھی تھی اور چند ہی لمحوں میں اس نے بائیں پَرکو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے لیا۔طیارے کے ایک مسافر رضوان نے صحافیوں کو بتایاکہ طیارہ کے ٹیک آف کرنے کے 2 سے 3منٹ بعد ہی انجن میں آگ لگ گئی۔ مسافر کا کہنا تھا کہ پائلٹ نے کاک پٹ سے باہر آکر کھڑکیوں سے پروںکا جائزہ لیاجس کے بعد پائلٹ نے جہازکو واپس اتارنے کا فیصلہ کیا۔طیارے میں آگ لگنے کے بعد مسافر خوفزدہ ہو گئے تھے اور طیارے کے بحفاظت اترنے کے بعدکئی مسافروں نے دوبارہ اس طیارے میں سفر کرنے سے انکارکردیا ۔واضح رہے کہ قومی ائیر لائن کے کئی طیارے مناسب دیکھ بھال اور عدم توجہی کے باعث گراؤنڈ کیے جاچکے ہیں جس کے باعث جہاں قومی خزانے کو کئی ارب روپے سالانہ نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
دریں اثناء ڈائریکٹر ایئرپورٹ سروسزآصف بشیرکاکہنا ہے کہ طیارے کے انجن میں آگ نہیں لگی،پائلٹ نے کنٹرول ٹاورکوانجن میں خرابی کی اطلاع دی اور طیارے نے نارمل لینڈنگ کی ، بعدازاں طیارے کے مسافروںکومتبادل پروازکے ذریعے دو گھنٹے بعد روانہ کردیا گیا۔ایوی ایشن حکام کے مطابق طیارے کا ایک انجن کام کررہا تھا جس کے باعث طیارے کو لینڈنگ میںکسی بھی قسم کی دشواری نہیں ہوئی۔ پی آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ بعض ٹی وی چینلز نے طیارے میں آگ لگنے کی غلط خبر نشر کی جو کہ درست نہیں ہے۔
پی آئی اے کی کراچی سے لندن جانے والی پرواز PK-787 اتوارکی صبح 11:25پر معمول کے مطابق جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے روانہ ہوئی اور12:20 پر واپس لینڈ کیا۔ترجمان کے مطابق ایئر بسA-310 طیارہ 55 منٹ محو پرواز رہا۔طیارے کے کپتان احمد سعید نے دوران پرواز نوٹ کیاکہ طیارے کے دو میں سے ایک انجن درست کام نہیںکر رہاجس پر انھوں نے طیارے کو باحفاظت واپس کراچی اتار لیا۔ایئر بس طیارہ اس طرح ڈیزائن کیاگیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر وہ ایک انجن پرٹیک آف اورلینڈنگ کر سکتا ہے۔
پی آئی اے انتظامیہ نے اعلیٰ مہارت اورحفاظتی اقدامات کو مدنظر رکھنے پر طیارے کے پائلٹ کوکار کردگی میڈل دینے کااعلان کیا ہے۔پی آئی اے کے شعبہ انجینئرنگ نے طیارے کے انجن کی چیکنگ شروع کر دی ہے جس کیلیے وقت درکار ہے۔مذکورہ پرواز کے 147 مسافروں اورعملے کے ارکان کومتبادل طیارے کے ذریعے لندن کیلیے دوپہر 3:15 پر روانہ کر دیاگیا،پروازPK787 لندن کے مقامی وقت کے مطابق اتوارکوشام 7:15 پرہیتھرو ایئرپورٹ پہنچے گی۔
پائلٹ کو طیارے کے انجن میں نقص کااڑان کے 2منٹ بعد معلوم ہوا جس پر پائلٹ نے انتہائی مہارت اورمحفوظ طریقے سے طیارے کوواپس کراچی ایئرپورٹ اتارکرمسافروںکی جان بچالی۔ قومی ایئرلائن پی آئی اے کی کراچی سے لندن جانے والی پرواز پی کے 787 ایئربس310ٓA-نے اتوار کو 11 بج کر25منٹ پرکراچی سے لندن جانے کیلیے اڑان بھری تھی کہ 2سے 3 منٹ بعد ہی طیارے کے بائیں انجن میں فنی خرابی کی وجہ سے آگ لگنے کا شبہ ہوا پائلٹ نے فوری طورپر کنٹرول ٹاور سے رابطہ کیااورایس ای ایس پیغٖام دیاکہ طیارے کو واپس کراچی ایئرپورٹ پرلینڈنگ کرناہے جس پرکنٹرول ٹاور نے طیارے کو واپس لینڈنگ کی اجازت دیتے ہوئے ایئرپورٹ پر ایمرجنسی نافذکردی گئی۔
ایئرپورٹ پرسول ایوی ایشن اتھارٹی کے فائربریگیڈ، ایمبولینس سمیت دیگر عملے کو طلب کر لیاگیا۔ طیارے کے کپتان احمد سعید نے انتہائی مہارت سے طیارے کی نارمل لینڈنگ کرکے مسافروںکی جان بچالی ۔طیارے میں عملے کے 16 ارکان سمیت167 مسافر سوار تھے۔ مذکورہ طیارے کے انجن میں آگ لگنے کی اطلاع مختلف ٹی وی چینلز پر نشر ہونے کے بعدمسافروںکے اہلخانہ کی بڑی تعداد ایئرپورٹ پہنچ گئی جہاں افراتفری کا منظر تھا، مسافروں کے اہلخانہ ایئرپورٹ پرپریشانی کے عالم میں گھومتے رہے جبکہ خواتین اپنے پیاروں کی سلامتی کیلیے روروکر دعائیں مانگتی رہیں۔ ایئرپورٹ پرسول ایوی ایشن اتھارٹی اورقومی ایئرلائن کی انتظامیہ کا عملہ تاخیر سے پہنچا جس پر مسافروںکے اہلخانہ نے غم وغصے کا اظہارکیا۔
دریں اثنا عینی شاہدین کاکہنا تھاکہ ٹیک آف کے فوراً بعد طیارے کے انجن میں آگ بھڑک اٹھی تھی اور چند ہی لمحوں میں اس نے بائیں پَرکو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے لیا۔طیارے کے ایک مسافر رضوان نے صحافیوں کو بتایاکہ طیارہ کے ٹیک آف کرنے کے 2 سے 3منٹ بعد ہی انجن میں آگ لگ گئی۔ مسافر کا کہنا تھا کہ پائلٹ نے کاک پٹ سے باہر آکر کھڑکیوں سے پروںکا جائزہ لیاجس کے بعد پائلٹ نے جہازکو واپس اتارنے کا فیصلہ کیا۔طیارے میں آگ لگنے کے بعد مسافر خوفزدہ ہو گئے تھے اور طیارے کے بحفاظت اترنے کے بعدکئی مسافروں نے دوبارہ اس طیارے میں سفر کرنے سے انکارکردیا ۔واضح رہے کہ قومی ائیر لائن کے کئی طیارے مناسب دیکھ بھال اور عدم توجہی کے باعث گراؤنڈ کیے جاچکے ہیں جس کے باعث جہاں قومی خزانے کو کئی ارب روپے سالانہ نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
دریں اثناء ڈائریکٹر ایئرپورٹ سروسزآصف بشیرکاکہنا ہے کہ طیارے کے انجن میں آگ نہیں لگی،پائلٹ نے کنٹرول ٹاورکوانجن میں خرابی کی اطلاع دی اور طیارے نے نارمل لینڈنگ کی ، بعدازاں طیارے کے مسافروںکومتبادل پروازکے ذریعے دو گھنٹے بعد روانہ کردیا گیا۔ایوی ایشن حکام کے مطابق طیارے کا ایک انجن کام کررہا تھا جس کے باعث طیارے کو لینڈنگ میںکسی بھی قسم کی دشواری نہیں ہوئی۔ پی آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ بعض ٹی وی چینلز نے طیارے میں آگ لگنے کی غلط خبر نشر کی جو کہ درست نہیں ہے۔
پی آئی اے کی کراچی سے لندن جانے والی پرواز PK-787 اتوارکی صبح 11:25پر معمول کے مطابق جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے روانہ ہوئی اور12:20 پر واپس لینڈ کیا۔ترجمان کے مطابق ایئر بسA-310 طیارہ 55 منٹ محو پرواز رہا۔طیارے کے کپتان احمد سعید نے دوران پرواز نوٹ کیاکہ طیارے کے دو میں سے ایک انجن درست کام نہیںکر رہاجس پر انھوں نے طیارے کو باحفاظت واپس کراچی اتار لیا۔ایئر بس طیارہ اس طرح ڈیزائن کیاگیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر وہ ایک انجن پرٹیک آف اورلینڈنگ کر سکتا ہے۔
پی آئی اے انتظامیہ نے اعلیٰ مہارت اورحفاظتی اقدامات کو مدنظر رکھنے پر طیارے کے پائلٹ کوکار کردگی میڈل دینے کااعلان کیا ہے۔پی آئی اے کے شعبہ انجینئرنگ نے طیارے کے انجن کی چیکنگ شروع کر دی ہے جس کیلیے وقت درکار ہے۔مذکورہ پرواز کے 147 مسافروں اورعملے کے ارکان کومتبادل طیارے کے ذریعے لندن کیلیے دوپہر 3:15 پر روانہ کر دیاگیا،پروازPK787 لندن کے مقامی وقت کے مطابق اتوارکوشام 7:15 پرہیتھرو ایئرپورٹ پہنچے گی۔