ایچ ای سی میں 2004 کے بعد کی تقرریاں غیرقانونی قرار
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ایچ ای سی کے 17رکنی بورڈکے فیصلے کوکالعدم قراردیا
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے حال ہی میں ایچ ای سی کولکھے گئے خط میں ہائرایجوکیشن کمیشن کی خودمختارحیثیت اوروزیراعظم کے نامزد کردہ 17رکنی بورڈکے فیصلوں کوکالعدم قراردیتے ہوئے 2004 کے بعداب تک کی گئی ایم پی سکیل میںتمام تقرریوں کو غیرقانونی قرار دیدیا ہے۔
جبکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹرجاویدلغاری نے کہاہے کہ ایچ ای سی،آرڈیننس کے رول12کے تحت تقرریاں کرنیکاحق رکھتاہے۔ایکسپریس کے رابطے پرانھوں نے بتایاکہ ایچ ای سی نے2004کے بعد7افسران(ایگزیکٹوڈائریکٹر،ڈی جی،ڈائریکٹروغیرہ)کی ایم پی اسکیل میںتقرریاںکی ہیں جن کوغیرقانونی کہاجارہاہے۔یہ غیرقانونی نہیں ہے۔17رکنی بورڈمیں وفاقی سیکریٹری سمیت صوبائی حکومتوں کے نمائندے،تعلیمی ماہرین شامل ہیں اورانکے مشترکہ فیصلوں کے بعدیہ تقرریاں کی گئی ہیں۔
جبکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹرجاویدلغاری نے کہاہے کہ ایچ ای سی،آرڈیننس کے رول12کے تحت تقرریاں کرنیکاحق رکھتاہے۔ایکسپریس کے رابطے پرانھوں نے بتایاکہ ایچ ای سی نے2004کے بعد7افسران(ایگزیکٹوڈائریکٹر،ڈی جی،ڈائریکٹروغیرہ)کی ایم پی اسکیل میںتقرریاںکی ہیں جن کوغیرقانونی کہاجارہاہے۔یہ غیرقانونی نہیں ہے۔17رکنی بورڈمیں وفاقی سیکریٹری سمیت صوبائی حکومتوں کے نمائندے،تعلیمی ماہرین شامل ہیں اورانکے مشترکہ فیصلوں کے بعدیہ تقرریاں کی گئی ہیں۔