سیریز میں پوائنٹس سسٹم انگلش کپتانوں کی رائے منقسم
مائیکل وان کے بعد مائیک ایتھرٹن نے بھی مخالفت کردی، الیسٹرکک دفاع پر کمربستہ
DHAKA:
انگلینڈ اور سری لنکا سیریز کی صورت میں نئے دور کا آغاز ہوگا، پہلی بار مینز کرکٹ میں پوائنٹس سسٹم لاگو کیا جائے گا، اسی بنیاد پر سیریز کے مجموعی فاتح کا فیصلہ ہوگا، ہر ٹیسٹ میں فتح پر 4 اور ڈرا پر دو پوائنٹس ملیں گے، محدود اوورز کے ہر مقابلے کے صرف 2 پوائنٹس ہوں گے، ادھر نئے سسٹم کے حوالے سے سابق اورحالیہ میزبان کپتانوں میں اختلاف بھی سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ اور سری لنکا کے درمیان جمعرات سے شروع ہونے والی سیریز اس لحاظ سے اہمیت کی حامل ہے کہ اس میں پہلی بار پوائنٹس سسٹم کا استعمال ہورہا ہے، اس سے قبل یہ سسٹم انگلینڈ اور آسٹریلیا کی ویمنز ٹیموں کی ایشز سیریز میں اپنایا جاچکا ہے، جس میں تمام فارمیٹس کے مقابلوں کے مشترکہ فاتح کا فیصلہ پوائنٹس کی بنیاد پر کیا جاتا ہے البتہ مینز کرکٹ میں ایسا پہلی بار ہونے جارہا ہے۔
انگلینڈ نہ صرف سری لنکا بلکہ پاکستان کے خلاف ہوم سیریز میں پوائنٹس سسٹم کا نفاذ کرے گا اور اسی کی بنیاد پر پورے ٹور کے فاتح کا فیصلہ ہوگا۔ انگلش بورڈ کی جانب سے جاری تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ ایک ٹیسٹ میں کامیابی پر چار پوائنٹس ملیں گے اگر مقابلہ ڈرا ہوا تو دونوں ٹیموں کے ہاتھ دودو پوائنٹس آئیں گے، اسی طرح ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 میچ میں فتح پر دودو پوائنٹس ملیں گے البتہ میچ نہ ہونے، منسوخ ہونے کی وجہ سے دونوں ٹیموں کے حصے میں ایک ایک پوائنٹ آئے گا، ٹور کے اختتام پر جس ٹیم کے زیادہ پوائنٹس ہوں گے وہ مجموعی فاتح ہوگی۔
ادھر اس سسٹم کے بارے میں انگلینڈ کے ہی سابق اور حالیہ کپتانوں میں اختلاف سامنے آیا ہے۔ مائیکل وان کے بعد مائیک ایتھرٹن نے بھی اس پراعتراض اٹھادیا ہے ان کا کہنا ہے کہ پوائنٹس سسٹم کے لیے ضروری ہے کہ مقابلہ برابر کی ٹیموں میںہو، یکطرفہ مقابلوں میں اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ دوسری جانب موجودہ کپتان الیسٹرکک کہتے ہیں کہ ہمیں پوائنٹس سسٹم سے خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، اگر اس نے کام کیا تو اچھی بات ہوگی اور اس کا فائدہ نہ ہوا تو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچے گا،بلکہ اس سے تینوں فارمیٹ میں پلیئرز کی دلچسپی یکساں رہے گی۔
انگلینڈ اور سری لنکا سیریز کی صورت میں نئے دور کا آغاز ہوگا، پہلی بار مینز کرکٹ میں پوائنٹس سسٹم لاگو کیا جائے گا، اسی بنیاد پر سیریز کے مجموعی فاتح کا فیصلہ ہوگا، ہر ٹیسٹ میں فتح پر 4 اور ڈرا پر دو پوائنٹس ملیں گے، محدود اوورز کے ہر مقابلے کے صرف 2 پوائنٹس ہوں گے، ادھر نئے سسٹم کے حوالے سے سابق اورحالیہ میزبان کپتانوں میں اختلاف بھی سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ اور سری لنکا کے درمیان جمعرات سے شروع ہونے والی سیریز اس لحاظ سے اہمیت کی حامل ہے کہ اس میں پہلی بار پوائنٹس سسٹم کا استعمال ہورہا ہے، اس سے قبل یہ سسٹم انگلینڈ اور آسٹریلیا کی ویمنز ٹیموں کی ایشز سیریز میں اپنایا جاچکا ہے، جس میں تمام فارمیٹس کے مقابلوں کے مشترکہ فاتح کا فیصلہ پوائنٹس کی بنیاد پر کیا جاتا ہے البتہ مینز کرکٹ میں ایسا پہلی بار ہونے جارہا ہے۔
انگلینڈ نہ صرف سری لنکا بلکہ پاکستان کے خلاف ہوم سیریز میں پوائنٹس سسٹم کا نفاذ کرے گا اور اسی کی بنیاد پر پورے ٹور کے فاتح کا فیصلہ ہوگا۔ انگلش بورڈ کی جانب سے جاری تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ ایک ٹیسٹ میں کامیابی پر چار پوائنٹس ملیں گے اگر مقابلہ ڈرا ہوا تو دونوں ٹیموں کے ہاتھ دودو پوائنٹس آئیں گے، اسی طرح ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 میچ میں فتح پر دودو پوائنٹس ملیں گے البتہ میچ نہ ہونے، منسوخ ہونے کی وجہ سے دونوں ٹیموں کے حصے میں ایک ایک پوائنٹ آئے گا، ٹور کے اختتام پر جس ٹیم کے زیادہ پوائنٹس ہوں گے وہ مجموعی فاتح ہوگی۔
ادھر اس سسٹم کے بارے میں انگلینڈ کے ہی سابق اور حالیہ کپتانوں میں اختلاف سامنے آیا ہے۔ مائیکل وان کے بعد مائیک ایتھرٹن نے بھی اس پراعتراض اٹھادیا ہے ان کا کہنا ہے کہ پوائنٹس سسٹم کے لیے ضروری ہے کہ مقابلہ برابر کی ٹیموں میںہو، یکطرفہ مقابلوں میں اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ دوسری جانب موجودہ کپتان الیسٹرکک کہتے ہیں کہ ہمیں پوائنٹس سسٹم سے خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، اگر اس نے کام کیا تو اچھی بات ہوگی اور اس کا فائدہ نہ ہوا تو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچے گا،بلکہ اس سے تینوں فارمیٹ میں پلیئرز کی دلچسپی یکساں رہے گی۔