یاسر کے انگلش وکٹوں پرکامیاب رہنے کی پیشگوئی
یاسرکے پاس حریف بیٹسمینوں کو زیر کرنے کے تمام ’ ہتھیار‘ موجود ہیں، رنگنا ہیراتھ
سری لنکن اسپنر رنگانا ہیراتھ نے کہا ہے کہ پاکستان کے یاسر شاہ مکمل بولر ہیں، ان کے پاس حریف بیٹسمینوں کو زیر کرنے کے تمام ' ہتھیار' موجود ہیں۔
اپنے ایک انٹرویو میں سری لنکن اسپنر کا کہنا تھا کہ کئی امور سمیت پاکستانی اسپنر یاسرشاہ پر بھی اظہار خیال کیا، سری لنکا سے سیریز کے بعد پاکستانی ٹیم انگلینڈ کی مہمان بنے گی۔
یاسر شاہ نے گذشتہ برس یواے ای میں منعقدہ سیریز میں بھی انگلش بیٹسمینوں کے مشکل میں ڈالا تھا، ہیراتھ بھی اپنے کیرئیر کے بیشتر ٹیسٹ میچز پاکستان کیخلاف کھیلے ہیں، انھوں نے باصلاحیت پاکستانی لیگ اسپنر یاسر شاہ کے انگلش وکٹوں پر کامیاب رہنے کی پیشگوئی کی ، انھوں نے کہا کہ یاسر پاکستان کیلیے بہت اچھی دریافت ہے، اس کے پاس بہت زیادہ ورائٹی ہے، جس سے وہ ٹرن اور باؤنس حاصل کرتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ بہت زیادہ 'لوز ' بالز بھی نہیں کرتا، میں سمجھتا ہوں کہ بطور بولر یاسر کے پاس سب کچھ ہے، اس نے ابھی کیریئر میں صرف 12 ٹیسٹ کھیلے ہیں اور اس کی حاصل کردہ وکٹوں کی تعداد 76 ہے، اس سے ہمیں اس کے موثر ہونے کا اندازہ ہوتا ہے۔
ہیراتھ نے مزید کہا کہ انگلینڈ میں یاسر کو بولنگ میں استقامت دکھانا ہوگی، اسے میچ کے اختتامی حصے میں وکٹ سے بھی مدد ملنا شروع ہوجائے گی۔ مجھے پورا یقین ہے کہ وہ یہاں زیادہ وکٹیں حاصل کرپائے گا، واضح رہے کہ بولنگ ہمیشہ سے پاکستانی ٹیم کی قوت رہی ہے تاہم بیٹنگ کے شعبے میں گرین شرٹس کو مسائل درپیش رہے ہیں لیکن دورئہ انگلینڈ میں تجربہ کار یونس خان اور کپتان مصباح الحق پر زیادہ دارومدار ہوگا، اگر انھوں نے اسکور بورڈ پر خاطرخواہ رنز سجادیے تو پھر ان کا چانس بن سکتا ہے۔
اپنے ایک انٹرویو میں سری لنکن اسپنر کا کہنا تھا کہ کئی امور سمیت پاکستانی اسپنر یاسرشاہ پر بھی اظہار خیال کیا، سری لنکا سے سیریز کے بعد پاکستانی ٹیم انگلینڈ کی مہمان بنے گی۔
یاسر شاہ نے گذشتہ برس یواے ای میں منعقدہ سیریز میں بھی انگلش بیٹسمینوں کے مشکل میں ڈالا تھا، ہیراتھ بھی اپنے کیرئیر کے بیشتر ٹیسٹ میچز پاکستان کیخلاف کھیلے ہیں، انھوں نے باصلاحیت پاکستانی لیگ اسپنر یاسر شاہ کے انگلش وکٹوں پر کامیاب رہنے کی پیشگوئی کی ، انھوں نے کہا کہ یاسر پاکستان کیلیے بہت اچھی دریافت ہے، اس کے پاس بہت زیادہ ورائٹی ہے، جس سے وہ ٹرن اور باؤنس حاصل کرتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ بہت زیادہ 'لوز ' بالز بھی نہیں کرتا، میں سمجھتا ہوں کہ بطور بولر یاسر کے پاس سب کچھ ہے، اس نے ابھی کیریئر میں صرف 12 ٹیسٹ کھیلے ہیں اور اس کی حاصل کردہ وکٹوں کی تعداد 76 ہے، اس سے ہمیں اس کے موثر ہونے کا اندازہ ہوتا ہے۔
ہیراتھ نے مزید کہا کہ انگلینڈ میں یاسر کو بولنگ میں استقامت دکھانا ہوگی، اسے میچ کے اختتامی حصے میں وکٹ سے بھی مدد ملنا شروع ہوجائے گی۔ مجھے پورا یقین ہے کہ وہ یہاں زیادہ وکٹیں حاصل کرپائے گا، واضح رہے کہ بولنگ ہمیشہ سے پاکستانی ٹیم کی قوت رہی ہے تاہم بیٹنگ کے شعبے میں گرین شرٹس کو مسائل درپیش رہے ہیں لیکن دورئہ انگلینڈ میں تجربہ کار یونس خان اور کپتان مصباح الحق پر زیادہ دارومدار ہوگا، اگر انھوں نے اسکور بورڈ پر خاطرخواہ رنز سجادیے تو پھر ان کا چانس بن سکتا ہے۔