بجٹ خسارہ دورکرنے کیلیے 1354ارب مختص کرنے پرغور
دفاع کیلیے 860 ارب، ترقیاتی پروگرام کیلیے 785 ارب روپے مختص کیے جانے پر مشاورت
وفاقی حکومت نے روزمرہ کاروبار زندگی چلانے اورآئندہ مالی سال کے بجٹ کاخسارہ دورکرنے کیلیے 1354 ارب روپے قرضوں کے حصول کیلیے مختص کرنے کی تجویز پرغور شروع کر دیا جبکہ دفاع کیلیے860ارب روپے مختص کرنے کا امکان ہے۔
نئے مالی سال کا پی ایس ڈی پی 785 ارب روپے رکھنے پر مشاورت کی جارہی ہے،اس رقم میں130ارب روپے غیرملکی فنڈنگ کیلیے مختص کیے جائیں گے،ذرائع کے مطابق ملک کے بجٹ میںکسی بھی ایک مدمیں سودکی ادائیگی قومی خزانے پر بڑا بوجھ ہے،اس کے باوجود وفاقی حکومت نئے مالی سال کے دوران نئے قرضے لینے پرغورکررہی ہے،حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں1280ارب روپے مختص کیے تھے جبکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کاخسارہ دورکرنے کیلیے1354 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزپرغورشروع کردیا ۔
بجٹ میںکسی بھی ایک مد میںسودکی ادائیگی کے بعددفاعی شعبے کا خرچہ ہے جس کیلیے 860 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔وزارت منصوبہ بندی کی طرف سے نئے مالی سال کیلیے پی ایس ڈی پی کی تیاری آخری مرحلے میںپہنچ گئی،23مئی کواینول پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کااجلاس طلب کرنے پرغور شروع کردیاگیا،ذرائع کے مطابق پی ایس ڈی پی میںفارن فنڈنگ کی سفارش اقتصادی امور ڈویژن نے کی ہے جبکہ ملکی ذرائع سے655ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔
نئے مالی سال کا پی ایس ڈی پی 785 ارب روپے رکھنے پر مشاورت کی جارہی ہے،اس رقم میں130ارب روپے غیرملکی فنڈنگ کیلیے مختص کیے جائیں گے،ذرائع کے مطابق ملک کے بجٹ میںکسی بھی ایک مدمیں سودکی ادائیگی قومی خزانے پر بڑا بوجھ ہے،اس کے باوجود وفاقی حکومت نئے مالی سال کے دوران نئے قرضے لینے پرغورکررہی ہے،حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں1280ارب روپے مختص کیے تھے جبکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کاخسارہ دورکرنے کیلیے1354 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزپرغورشروع کردیا ۔
بجٹ میںکسی بھی ایک مد میںسودکی ادائیگی کے بعددفاعی شعبے کا خرچہ ہے جس کیلیے 860 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔وزارت منصوبہ بندی کی طرف سے نئے مالی سال کیلیے پی ایس ڈی پی کی تیاری آخری مرحلے میںپہنچ گئی،23مئی کواینول پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کااجلاس طلب کرنے پرغور شروع کردیاگیا،ذرائع کے مطابق پی ایس ڈی پی میںفارن فنڈنگ کی سفارش اقتصادی امور ڈویژن نے کی ہے جبکہ ملکی ذرائع سے655ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔