وزیراعظم 22 مئی کوعلاج کیلئے برطانیہ جائیں گے مولانا فضل الرحمان کابھی جانے کاامکان
جے یوآئی (ف) کے سربراہ وزیراعظم نوازشریف اور آصف علی زرداری کے درمیان مصالحت کار کا کردار ادا کرینگے،ذرائع
وزیراعظم نواز شریف علاج کی غرض سے 22 مئی کو برطانیہ جائیں گے جب کہ ان کے ہمراہ جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے بھی جانے کا امکان ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف علاج کی غرض سے 22 مئی کو برطانیہ جائیں گے جہاں وہ 4 روز تک قیام کریں گے جب کہ مولانا فضل الرحمان بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ مولانافضل الرحمان برطانیہ جا کروزیراعظم نوازشریف اورسابق صدرآصف علی زرداری کے درمیان مصالحت کار کا کردار ادا کرینگے۔
دریں اثنا مولانا فضل الرحمان کے ترجمان مفتی اکبر نے مستقبل قریب میں مولانا کے یورپ کے سفرکے منصوبے کی تردید کی ہے۔ ذرائع کے مطابق پاناما لیکس پر پیپلزپارٹی کا موقف وزیراعظم کے لئے سب سے زیادہ مشکلات کاسبب بنا ہوا ہے اس سے قبل بھی مولانا فضل الرحمان نے ٹیلی فون پرسابق صدرسے رابطے کی کوشش کی تھی تاہم انھیں پیغام دیا گیا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات میں مدد کیلیے وزیراعظم اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں۔ مولانا فضل الرحمان سے کہا گیا کہ پی پی دور میں نوازشریف نے بھی اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے اسی طرح ہی استعفیٰ مانگا تھا،
واضح رہے کہ پاناما لیکس کے معاملے پرلگتا ہے کہ آصف زرداری 2018 کے الیکشن سے قبل اپنی پارٹی کی بحالی کے لئے وزیراعظم نواز شریف کو سخت پیغام دے رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف علاج کی غرض سے 22 مئی کو برطانیہ جائیں گے جہاں وہ 4 روز تک قیام کریں گے جب کہ مولانا فضل الرحمان بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ مولانافضل الرحمان برطانیہ جا کروزیراعظم نوازشریف اورسابق صدرآصف علی زرداری کے درمیان مصالحت کار کا کردار ادا کرینگے۔
دریں اثنا مولانا فضل الرحمان کے ترجمان مفتی اکبر نے مستقبل قریب میں مولانا کے یورپ کے سفرکے منصوبے کی تردید کی ہے۔ ذرائع کے مطابق پاناما لیکس پر پیپلزپارٹی کا موقف وزیراعظم کے لئے سب سے زیادہ مشکلات کاسبب بنا ہوا ہے اس سے قبل بھی مولانا فضل الرحمان نے ٹیلی فون پرسابق صدرسے رابطے کی کوشش کی تھی تاہم انھیں پیغام دیا گیا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات میں مدد کیلیے وزیراعظم اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں۔ مولانا فضل الرحمان سے کہا گیا کہ پی پی دور میں نوازشریف نے بھی اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے اسی طرح ہی استعفیٰ مانگا تھا،
واضح رہے کہ پاناما لیکس کے معاملے پرلگتا ہے کہ آصف زرداری 2018 کے الیکشن سے قبل اپنی پارٹی کی بحالی کے لئے وزیراعظم نواز شریف کو سخت پیغام دے رہے ہیں۔