کراچی میں فائرنگ سے ٹریفک پولیس کے 2 اہلکار جاں بحق تحقیقات سی ٹی ڈی کے سپرد

ایس ایس پی عامر فاروقی کو تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ ذرائع

موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کو عائشہ منزل کے قریب نشانہ بنایا۔ فوٹو؛ فائل

عائشہ منزل کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے ٹریفک پولیس کے 2 اہلکار جاں بحق ہو گئے جب کہ واقعے کی تحقیقات سی ٹی ڈی کے سپرد کردی گئی ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب ٹریفک پولیس اہلکار ڈیوٹی پر مامور تھے کہ موٹر سائیکلوں پر سوار نامعلوم حملہ آوروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں دونوں اہلکار شدید زخمی ہو گئے، زخمی اہلکاروں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ دونوں راستے میں ہی دم توڑ گئے، فائرنگ کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کی شناخت اکرم اور شکیل کے ناموں سے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق مقتول شکیل کو 2 اور اکرم کو 3 گولیاں ماری گئیں جن میں دونوں اہلکاروں کو سر، چہریے اور سینے پر گولیاں لگیں جب کہ ملزمان نے اہلکاروں کو انتہائی قریب سے نشانہ بنایا۔

ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ نے دونوں پولیس اہلکاروں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں نے پولیس اہلکاروں کے سر اور سینے پر فائرنگ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کا تعلق اسی گروہ سے معلوم ہوتا ہے جنہوں نے کچھ عرصہ قبل اورنگی ٹاؤن میں 7 پولیس اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا تھا، حملہ آوروں کا گروپ ہر 2 سے 3 ہفتے بعد کارروائی کرنے کے بعد روپوش ہو جاتا ہے لیکن ملک بھر کے حساس ادارے ان کا کھوج لگا رہے ہیں اور جلد ہی انہیں پکڑ لیا جائے گا۔ اے ڈی آئی جی ٹریفک طاہر نورانی کے مطابق واقعے کی تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے اور جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کا ایک خول بھی ملا ہے۔

دوسری جانب عائشہ منزل واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز نے واٹر پمپ کے قریب ایک اپارٹمنٹ میں کارروائی کرتے ہوئے 7 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہےکہ اپارٹمنٹ کا گھیراؤ حساس اداروں کی نشاندہی پر کیا گیا اور اس دوران اندرونی و بیرونی راستوں کو مکمل طور پر سیل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق مشکوک افراد کے زیر استعمال ایک کمپیوٹر کو بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے جب کہ تمام افراد کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔


ایکسپریس نیوز نے عائشہ منزل پر ٹریفک پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی سی سی ٹی وی وڈیو بھی حاصل کرلی ہے۔



ادھر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ٹریفک پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور حملہ آوروں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے واقعے پر سیکشن آفیسر عزیز آباد کو معطل کردیا جب کہ واقعے کی تحقیقات سی ٹی ڈی کے سپرد کردی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایس ایس پی عامر فاروقی کو تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اورنگی ٹاؤن میں 2 مختلف مقامات پر فائرنگ کے واقعات میں 7 پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ اس سے قبل بھی متعدد واقعات میں ٹریفک اور سندھ پولیس کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

Load Next Story